عمران خان نے سیاست کےساتھ سماجی اقدار کو بھی نقصان پہنچایا ،خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری سے متعلق وزارت دفاع کو وزیراعظم کا خط موصول ہوگیا ہے جس کا جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کو بھی بتا دیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ ان اداروں نے چارسال عمران خان کو سپورٹ کیا ہے، عمران خان 4 سال سپورٹ کے باوجود کچھ نہ کرسکے تو اداروں پر حملہ نہ کریں ایک ادارے کے سربراہ کی تقرری کے حوالے سے غلط خبریں چلیں، اس ادارے کا ماضی میں ایک کردار رہا ہے، وہ کردار ماورائے آئین رہا ہے، آج وہ ادارہ آئین کے تحت کردار ادا کرنا چاہتا ہے، آج 75سال بعد اگر ادارہ آئین کے تابع رہنا چاہتا ہے تو اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے۔

بہت جلد ملک کا وسیع علاقہ انٹرنیٹ کی سہولت اپنے گاؤں قصبوں میں حاصل کر سکے گا،وفاقی وزیر آئی ٹی

آرمی چیف کی تقرری سے متعلق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آج وزارت دفاع کو وزیراعظم کا خط موصول ہوا ہے اور اس کا جنرل ہیڈ کوار ٹرز کو بتا دیا گیا ہے، دو تین روز میں تمام مرحلہ مکمل ہوجائے گا اور یہ ہیجان ختم ہوجائے گا، اس کے بعد عمران خان کے ساتھ بھی دو ہاتھ کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران توشہ خانے کے تحفے پہلے بیچتا تھا اور پھر پیسے سرکار کو دیتا تھا، عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے 15 سال پلاننگ کی گئی، یہ ایک شرمناک داستان ہے، صرف سیاستدان نہیں پاور اسٹرکچر کے تمام ذمہ داران ملوث رہے ہیں عمران خان نے سیاست کےساتھ سماجی اقدار کو بھی نقصان پہنچایا اور لفظ نیوٹرل کو طعنہ بنادیا ہے، ادارہ برملا کہہ رہا ہے، اعلان کررہا ہے کہ ہم نے خود کو نیوٹرل کرلیا ہے۔

نواز شریف،حسین نواز،مریم نواز اور جنید صفدر لندن سے یورپی ممالک کے دورے پر چلے…

دوسری جانب پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہےکہ عمران خان کا لانگ مارچ نہیں فرلانگ مارچ ہے-

سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری پرجن کا اختیار ہے وہ فیصلہ کریں گے عمران خان کا لانگ مارچ نہیں فرلانگ مارچ ہے، لانگ مارچ کرکےکہتے ہیں کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لائیں گے آپ سیاسی قیادت کو بلیک میل کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ وقت بتائےگا کہ کسی پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کرسکتے ہیں یا نہیں۔

مولا جٹ جیسا گورنر بن کر کام بھی ویسا ہی ہوگا،کامران ٹیسوری

Comments are closed.