ناجائز اثاثہ جات ریفرنس ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حرکت میں آگئے

0
36

لاہور: ناجائز اثاثہ جات کیس میں ملوث سپریم کورٹ کے متنازعہ جج جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی طرف سے صدارتی ریفرنس سے توجہ ہٹانے کےلیے پھر سے حسب عادت اداروں پر کیچڑاچھالناشروع کردیا ہے، سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے آئین کی پابندی ہمارا فرض ہے۔ قائد اعظم بھی ملک میں جمہوریت چاہتے تھے۔

ایف اے ٹی ایف کا جن ، حقیقت کیا ہے ؟

ذرائع کےطابق یہ گفتگو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ہمیشہ ریاستی اداروں کے خلاف اعلان جنگ کرنے والی عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 1973 کا آئین کہتا ہے کہ ملک کو لوگوں کے منتخب شدہ ہوئے نمائندے چلائیں گے۔اس میں عدلیہ کی آزادی بھی ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئین سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے، جو لوگ آئین کے تحت حلف لیتے ہیں ان پر عوام سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔ ہم لوگوں کو اپنے اسلاف کی قربانیوں کی قدر کرنی چاہیے۔

ایف اے ٹی ایف کے نئے مطالبے !

سپریم کورٹ کے سینیئر جسٹس نے کہا کہ ہمیں ماضی کو یاد رکھنا چاہیے اور اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے، آمروں کی لامتناہی طاقت کے حصول کی خواہش نے قرارداد مقاصد کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1973 کا آئین متفقہ طور پر منظور ہوا، ضیا الحق نے آئین کو معطل کرنے کے بعد 90 دن میں انتخابات کا وعدہ کیا مگر وہ ہمیشہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے رہے۔قاضی فائز عیسی نے کہا کہ ضیاالحق کے بعد پھر جنرل مشرف کا مارشل لا لگا، انہوں نے بھی اپنے پیشرو کی پیروی کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس ایڈووکیٹ وحید شہزاد بٹ نے دائر کیا ۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حق گو اور قول کے پکے نہیں ہیں۔صدر مملکت کو خط لکھ کر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حد سے تجاوز کیا،سپریم کورٹ کا جج ہوتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ دباؤ کا شکار نظر آئے۔

کراچی پولیس نے ایک انوکھا شخص گرفتار کرلیا

یاد رہےکہ ایک اور ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس اور دیگر ججز پر الزامات لگائے اور توہین آمیز زبان کا استعمال کی، انہوں نے سپریم جوڈیشل کونسل میں چلنے والے ریفرنسز پر پبلک فورم پر بات کی ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم جوڈیشل کونسل کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہوچکے ہیں۔

ریفرنس میں درخواست کی گئی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کاروائی کی جائے

یاد رہے کہ اس سے پہلے جسٹس فائز عیسیٰ نے نواز شریف والا بیانیہ بول کر سپریم کورٹ کو حیرت میں ڈال دیا ہےکہ ان کے بچے اور بیوی ان کے زیرکفالت نہیں ہیں اس لیے وہ منی ٹریل دینے کے پابند نہیں ہیں

Leave a reply