امام مسجد جمشید اقبال نے 6 سالہ بچی سے مسجد میں زیادتی کر ڈالی
جہلم میں واقع مسجد قائم دین مشین محلہ نمبر 3 میں امام مسجد جمشید اقبال نے 6 سالہ بچی سے مسجد میں زیادتی کر ڈالی۔ امام مسجد بچوں اور بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم دیتا تھا تمام محلے کے بچے اور بچیاں اس کے پاس قرآن پاک حفظ کرنے اور ناظرہ پڑھنے کے لئے جاتے تھے ۔ان کو سبق پڑھانے کے بعد امام مسجد جمشید اقبال نے تمام بچوں اور بچیوں کو چھٹی دے دی اور ایک ننھی بچی جس کی عمر چھ سال ہے اس کو روک لیا اور باقی بچوں کو گھر جانے کا کہا اس کے بعد امام مسجد جمشید اقبال نے مسجد میں بچی سے زیادتی کر ڈالی بچی کی چیخ و پکار سن کر اہل محلہ اکٹھے ہو گئے انہوں نے دیکھا کہ معصوم بچی خون آلودہ ہے بچی کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے بچی کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ اہل محلہ امام مسجد کو پکڑ کر مسجد سے باہر لائے اور اس کی پٹائی شروع کر دی اوراسےمارتے ہوئے تھانہ سول لائن جہلم لے گئے اوراسے پولیس کے حوالے کردیاجب کہ تھانے کے باہر مشتعل محلہ داروں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود ہے اہل محلہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس انسان نما شیطان کے خلاف فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔