ابھی تک جو امداد ملی وہ متاثرہ آبادی کے لیے ناکافی ہے ،وزیراعظم

0
47
pm

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امیر ممالک سیلاب کی آفت سے بچنے میں پاکستان کی مدد کریں،

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوم برگ کو انٹرویومیں کہا کہ سیلاب سے خواتین اور بچوں سمیت کروڑوں لوگ متاثر ہوئے بارشوں اور سیلاب سے ایک ہزار 500سے زائد افراد جاں بحق ہوئے لاکھوں گھر تباہ ہوئے ،لوگ فصلوں اور چھت سے محروم ہوگئے پاکستان کو سیلابی صورتحال سے نکلنے میں بیرونی مدد کی ضرورت ہے پاکستان میں سیلابی پانی تہہ تک نہیں پہنچا جس کے باعث مختلف قسم کےامراض نے جنم لیا،سیلاب سے متاثرین جلد کے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں سیلاب کے باعث تباہ کار یوں نے پاکستان کو پیچھے دھکیل دیا،ہمیں متاثرین کو واپس معمول کی زندگی میں لانے کے لیے بہت کچھ کرنا ہوگا لوگ بے روزگار ہوئے،مواصلاتی نظام تباہ ہوا،فصلیں ختم اور قصبے ،دیہات زیرآب ہیں،سیلاب متاثرینکی امداد کے لیے پاکستان کی نظر یں بیرونی امداد پر ہیں،سیلابی صورتحال میں صنعت کیسے بحال ہوگی ؟ جہاں پانی کھڑاہو وہاں فصل کیسے کاشت ہوگی ؟یورپ گیس فر اہم کریں ،سردیوں میں متاثرین کو مشکلات زیادہ ہوں گی گیس کی فراہمی پر روسی صدر ولادی میر پیوتن سے بات ہوئی موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر معمولی بارشیں ہوئیں ،سیلاب آیا اور ہم نے بہت کچھ کھویا

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر حل طلب معاملہ ہے ،پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے سیلاب کے باعث 30 لاکھ بچوں کے متاثرہونے کا خدشہ ہے یواین سیکریٹری جنرل نے پاکستان میں سیلاب سے تباہ کاری دیکھی اور اظہار افسوس کیا،سیلاب کے باعث 30ارب ڈالر کا ابتدائی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا امریکی صدر نے سیلاب متاثرین کے لیے اقوام عالم سے پاکستان کی مدد کی اپیل کی ہمیں ابھی تک جو امداد ملی وہ متاثرہ آبادی کے لیے ناکافی ہے

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے امیر ممالک سے قرضوں کی ادائیگی میں فوری ریلیف کی اپیل کی اور کہا کہ اگلے 2ماہ میں پاکستان پر قرضوں کی ذمہ داریاں ہیں سیلاب کی آفت سے بچنے میں ہماری مدد کریں، سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے،ہم نے یورپی اور دیگر رہنماؤں سے بات کی ہے کہ وہ پیرس کلب میں ہماری مدد کریں،حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ’انتہائی سخت‘ معاہدے پر دستخط کیے سخت معاہدے میں پٹرولیم اور بجلی پر ٹیکس شامل ہیں ریلیف کے بغیر دنیا ہم سے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی توقع کیسے کر سکتی ہے؟یہ ناممکن ہے

وزیر اعظم شہباز شریف کی امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ان کی طرف سے عالمی رہنماوں کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ کے موقع پر مختصر ملاقات ہوئی، اس ملاقات کے بعد وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر بتایا کہ وزیراعظم اور امریکی صدر جو بائیڈ ن کے درمیان ہو نے والی مختصر بات چیت مثبت اور تعمیری تھی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات ٹھوس بنیادوں پر استوارہو رہے ہیں ۔وزیرِ اعظم شہباز شریف سے بیلجئیم کے وزیرِ اعظم الیگزینڈر ڈی کرو نے ملاقات کی ہے وزیراعظم شہباز شریف اور جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا کے درمیان بھی ملاقات ہوئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی ملاقات کی ہے ،وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جمہوریہ آسٹریا کے فیڈرل چانسلر کارل نہامر،آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا ،ڈ بل گیٹس فائونڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس، امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے ماحولیاتی تبدیلی جان کیری، ترک صدر رجب طیب اردوان، فرانس کے صدر، ایرانی صدر و دیگر سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے سیلابی صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں سیلابی صورتحال ،ادویات کی کمی،بچوں کی خوراک سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا ،پاکستان میں سیلاب کے باعث ادویات کی ضرورت ہے ،سردیوں کی آمد ہے ، متاثرین کو کمبل ،گرم کپڑوں اور چادروں کی ضرورت ہے،معلوم ہوا ہے کہ پیناڈول اور پیراسٹیامول کی کمی ہے ،سیلاب متاثرین کے بچوں کو دودھ، خوراک اور دیگر اشیا کی ضرورت ہے ،

وزیرخارجہ بلاول  کی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

حکومت پنجاب نے سیلاب زدہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کا سروے 12 ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے

وزیراعظم شہبازشریف سے امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری کی ملاقات ہوئی ہے

پوری دنیا کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،وزیر اعظم

Leave a reply