آئی ایم ایف کی شرائط میں مسلسل تبدیلی، ڈار کی ناکامی؟

0
28

آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی اگلی قسط جاری کرنے کے لئے شرائط کی تبدیلی،اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو ترک کرنے کی بات اسحاق ڈار کی ناکامی ہے،

سینئر صحافی مبشر بخاری نے کل مجھے فون کیا اور آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی قسط میں تاخیر کے حوالہ سے بات کی، اس دوران انہوں نے ایک دلچسپ بات کی اور کہا کہ جب سوالیہ پرچہ حل کرنے لگتے ہیں تو نصاب بدل دیا جاتا ہے، ہمیں اس نقطہ نظر پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ آئی ایم ایف جس نے پاکستان کو قرض دینا ہے نے کم از کم چار بار اپنا ارادہ بدلا،شرائط بدلیں، آئی ایم ایف نے قرض کے لئے حتمی معاہدے سے قبل پاکستان سے کئے گئے چار اقدامات کی تشریح بدل دی ہے ،اور نظر ثانی شدہ اقدامات کے حوالہ سے بات کی ،آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے چار شرائط رکھی

1] پاکستان کے مرکزی بینک سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافہ جس سے یقینی طور پر پاکستان میں مہنگائی بڑھے گی،

2] دوست ممالک سے بیرونی مالیاتی فرق کے لئے تحریری یقین دہانی

3] بجلی کی قیمتوں میں تین روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافے، سرچارج چار ماہ کے بجائے مستقل بنیادوں پر کرنے کا کہا گیا ہے،وفاقی حکومت کی جانب سے چار ماہ کی مدت کو آئی ایم ایف نے مسترد کیا گیا

4] آخری افغانستان سے نمٹنے کے لیے شرح مبادلہ کا اخراج

یہ بات کی جا رہی تھی کہ پالیسی کم آمدنی والے افراد کے لئے بہتر اور دوستانہ ہو گی لیکن ایسا نہیں ہے، جی ایس ٹی میں اضافہ سے یہ واضح ہو گیا ہے،رواں برس 16 مارچ کو پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ ہر بارآئی ایم ایف کا جائزہ پروگرام ایک نیا پروگرام بن رہا ہے، یہ بہت غیر معمولی ہے،

آئی ایم ایف کی جانب سے بار بار نئی شرائط کی وجہ سے پاکستان جس کی معاشی صورتحال دگردوں ہو چکی ہے، کو قرض فراہمی تاخیر کا شکار ہو رہی ہے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے واضح کہا کہ کسی کو یہ بتانے کا حق نہیں ہے کہ پاکستان کے پاس کتنے میزائل ہیں یا نہیں۔ اس نے کسی کا نام نہیں لیا۔ لیکن ظاہر ہے کسی نے کیا۔ کون تھا؟

11 اور 13 مئی 1998 کو بھارت کی جانب سے زیر زمین پانچ ایٹمی تجربات کیے گئے۔ پاکستان نے 28 مئی 1998 کو 5 اور 30 مئی کو ایک اور ٹیسٹ کے ساتھ جوابی تجربات کامیابی کے ساتھ کئے۔ بعض حلقوں میں یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ 1998 میں جب پاکستان نے یہ ٹیسٹ کیے تھے تو اس کے بعد سے ہی پاکستان کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی کچھ کوششیں کی گئی تھیں۔ پاکستان کی کمزور معاشی حالت کی وجہ سے بعض طاقتیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے کوششیں کر سکتی ہیں ،

پاکستان کی معاشی اور سیاسی صورتحال سب کے سامنے ہے، اس طرح کے تبصرے مزید غیر یقینی صورتحال پیدا کر کے پاکستان کو مزید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

غیر یقینی صورتحال میں پالیسی سازوں کے سامنے خطرات بھی ہوتے ہیں، کیونکہ انکے پاس ماضی کی کوئی مثال نہیں ہوتی اور نہ ہی عدم فیصلہ کی آسائش

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

Leave a reply