مزید دیکھیں

مقبول

تنگوانی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ، ڈرائیور قتل، دو مسافر زخمی

تنگوانی (نامہ نگار منصور بلوچ) تنگوانی کے قریب ڈاکوؤں...

اوکاڑہ: غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن

اوکاڑہ(نامہ نگارملک ظفر) غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والوں...

غیر ملکی سرمایہ کاری میں41فیصد سے زائد اضافہ

پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں41.06فیصد اضافہ...

آئی ایم ایف کو ٹیکس چھوٹ قومی اسمبلی سے لازمی قراردینے کی یقین دہانی

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کو قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس چھوٹ نہ دینے کی شرائط پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروادی ہے.

یہ یقین دہانی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پانے والے لیٹر آف انٹنٹ میں کروائی گئی ہے ۔ پاکستان اور آئی ایم کے درمیان طے پانے والے لیٹر آف انٹینٹ کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس چھوٹ قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر نہیں دی جائے گی جبکہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس چھوٹ کے لیے ایس آر او جاری کرنے پرپابندی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ایل او آئی میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ کسی شعبے کو ٹیکس رعایت کے لیے،کنسٹرکشن سیکٹر اور خفیہ اثاثے ظاہرکرنے کے لیے ایمنسٹی بھی قومی اسمبلی سے منظور کرانا ہوگی۔

ایل او آئی کے مطابق سیلز ٹیکس میں باہمی ہم آہنگی کے لیے صوبوں کےساتھ مل کرکام کیاجائے گا جس کیلئےعالمی بینک کا تعاون حاصل ہوگااورپاکستان نے ان شرائط پرعملدرآمد کے لیے لیٹر آف انٹینٹ میں آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان کیلئے 1.7 ارب ڈالر کے اجراء کی منظوری 29 اگست کو متوقع ہے

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا کیلنڈر جاری کر دیا تھا جس کے مطابق پاکستان کیلئے ایک ارب سترہ کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری پیر 29 اگست کو متوقع ہے، ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزے کی بنیاد پر قرض پروگرام کا حجم چھ ارب ڈالر سے بڑھا کر سات ارب ڈالر کیئے جانے اور پروگرام میں جون دو ہزار تئیس تک توسیع بھی متوقع ہے۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے جاری کیلنڈر کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ : آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلئے 1.7 ارب ڈالر کے اجراء کی منظوری29اگست کو متوقع ہوپائے گی

تاہم اس خبر کے ذرائع کے مطابق: 7ویں، 8 ویں اقتصادی جائزے کی بنیاد پر قرض پروگرام میں توسیع کا بھی امکان ہے، عالمی مالیاتی فنڈز کے ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزے پر غور کیا جائے گا۔
قرض پروگرام کی بحالی کیلئے پاکستان آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پوری کر چکا ہے۔ البتہ حکومت نے بعض کارکردگی اہداف پر چھوٹ کی درخواست کر رکھی ہے جن کا تعلق زرمبادلہ ذخائر کے اہداف، مانیٹری پالیسی اور بنیادی خسارے سے ہے۔

سابقہ حکومت کی طرف سے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات سمیت بعض شعبوں کو دی جانے سبسڈی کی وجہ سے بجٹ خسارہ ہدف سے کئی گنا تجاوز کر گیا تھا۔ اور پاکستان چھ ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے تحت اب تک تین ارب ڈالر حاصل کر چکا ہے جبکہ مزید ایک اعشاریہ ایک سات کی قسط کا اجراء ایگزیکیٹو بورڈ اجلاس کے بعد متوقع ہو پائے گی۔
آئی ایم ایف سے فنڈز ملنے سے پاکستان کے زرمبادلہ زخائر میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے اگلے ایک سال کے دوران مزید تقریبا تین ارب ڈالر بھی مل سکیں گے۔

واضح رہے گزشتہ دنوں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عندیہ دیا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے بہت جلد قرض مل جائے گا.

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra