پوری امید ہے کہ ایک آدھ دن میں آئی ایم ایف پروگرام بحال ہو جائے گا،مفتاح اسماعیل

miftah-ismail

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا پروگرام ایک آدھ دن میں بحال ہوجائے گا۔

باغی ٹی وی :صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی پوری امید ہے، اگر صاحب ثروت لوگ ہیں تو ان پر ٹیکس لگے گا غریب طبقے کو ریلیف دیا جائے گا، آئی ایم ایف پروگرام کا تنخواہ بڑھانے سے کوئی تعلق نہیں ہےسالانہ 12 لاکھ روپے تک آمدن پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رہے گا۔

چند روز قبل اپنے بیان میں مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ خواہش ہے ملک میں کسی کو بھی 2 ہزار وظیفے کی ضرورت نہ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں بجٹ پیش کیا گیا کیونکہ ماضی میں اتنا معاشی مشکل نہیں دیکھا جتنا آج دیکھ رہا ہوں۔ ایک ہزار 100 ارب روپے بجلی کی مد سبسڈی دی گئی اور 500 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ دیا۔ 16 روپے فی یونٹ حکومت دے رہی ہے لیکن یہ بھی عوام کے ہی پیسے ہیں۔

پاکستان کوپولیوسے پاک ملک دیکھناچاہتے ہیں،سلمان رفیق

انہوں ںے کہا کہ رواں مالی سال شعبہ گیس میں 400 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی اور 30، 35 روپے بجلی کا یونٹ بنا رہے ہیں لیکن اگر باقی ممالک میں سستی گیس مل رہی ہے تو ہم مہنگی نہیں دے سکتے۔ ملک میں 200 ملین ڈالر کی گیس کا پتہ ہی نہیں کہاں گئی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی انتظامی امور ٹھیک کرنا ضروری ہے ورنہ یہ ملک چلانا مشکل ہے۔ 2 اعشاریہ 4 ارب کی گیس ہم ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ پاکستان باوقار اور نیوکلیئر پاور ملک ہے، اس لیے ہمیں معیشت سنبھالنا ہو گی۔

دوسری جانب سلیم مانڈوی والا کی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا زیر صدارت اجلاس ہوا .کمیٹی اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین آمنے سامنے آئے دونوں کے درمیان دلچسپ مکالمہ بھی ہوا-

اجلاس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ فارما سیوٹیکل کے ریفنڈ آئندہ 4 روز سے ادا کرنے شروع کر دیں گے، 4دنوں میں ریفنڈ کی سلسلہ شروع نہ ہو سکا تو آئندہ 2ماہ میں پیسے کلئیر کر دیں گے،گزشتہ مالی سال14 سے15 کلو گرام سونا قانونی طریقے سے پاکستان آیا-

انہوں نے بتایا کہ 80ٹن سونا ملک میں اسمگلنگ کے ذریعے آ رہا ہے، ایسے جیولرزبھی ہیں جن کی یومیہ کروڑ روپے سے زائد کی آمدن ہوتی ہے،جب دکاندار سے پوچھا تو کہا روزانہ چار ہزار کی سیل ہوتی ہے-

ملک بھر کےمندر وں اور گورودواروں کی اصل حالت میں بحالی کا فیصلہ

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ خالی پلاٹ پر تعمیرات شروع کر دی جائیں تو کوئی ٹیکس نہیں لیں گے آپ پہلی اینٹ لگا دیں ٹیکس ختم کر دیا جائے گا،قبضہ ملنے اور تعمیرات شروع نہ کرنے پر ٹیکس لاگو ہوگا۔

وزیر خزانہ نے خالی پلاٹ مخصوص مدت تک رکھنے کی اجازت دینے کی تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ کمپنیاں سالانہ 30 کروڑ منافع پر 2 فیصد ٹیکس ادا کریں گی۔

سینیٹ کمیٹی نے سفارش کی کہ 30 کروڑ پر ٹیکس کی بجائے 30 کروڑ سے زائد آمدن پر ٹیکس عائد کیا جائے اس پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بات تو ٹھیک ہے مگر کیا کریں پیسوں کی بہت ضرورت ہے۔

اس پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین بولے کہ بات میں وزن ہے مفتاح صاحب کوئی اور جیب کاٹ لیں مفتاح اسماعیل نے جواب دیا بالکل ابھی تو اور بھی جیبیں کاٹنی ہیں۔

خیبرپختونخوا سے آئے ینگ ٹیچرز نے بنی گالہ میں اسد عمر کی گاڑی روک لی

اجلاس میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 28 فیصد تک پہنچ چکی ہے،گریجوئیٹی اور پراویڈنٹ فنڈ پر ٹیکس نہ لگایا جائے،مہنگائی بہت جلد 35 فیصد ہو جائے گی،اوسط مہنگائی جلد نیچے نہیں آئے گی،ادویات سازی کرنے والی فیکٹری ہی جوس بنا رہی ہے،ادویات ساز میک اپ کا سامان بنارہے ہیں اور سیلز ٹیکس نہیں دیتے، اگر انہیں 17 کی بجائے کم سیلز ٹیکس لگائیں گے تو یہ ادا ہی نہیں کریں گے-

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پوری قوم کو فیٹف کی پیشرفت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں یہ کسی ایک شخص کی نہیں مشترکہ کامیابی ہے ،کچھ چیزوں میں قومی مفاد کو ترجیح دینی چاہیے،ہم نے آئین سے متصادم اشیاء پر اعتراض کیاتھا،اس پرپوری قوم کو کریڈیٹ دیتے ہیں ،یہ کسی ادارے ،افسر یا جماعت کا کریڈٹ نہیں-

Leave a reply