اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم

0
26

عمران خان کی دہشتگردی کے مقدمے میں اخراج مقدمہ کیی درخواست پر سماعت ہوئی
پی ٹی آئی کے وکیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور کہا کہ یہ کیس ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،جلد بازی میں ایف آئی آر دائر ہوئی گزشتہ سماعت پر نئی دفعات ڈالنے پراے ٹی سی نے بھی اظہار برہمی کیا ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی عزت کرتے ہیں اورانہیں محترم سمجھتے ہیں اگر ان سے غلطی بھی ہوئی تو بھی یہ عدالت کے لیے قابل احترام ہیں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان شامل تفتیش ہو جائیں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر تفتیش کر کے اس عدالت کو بتائے کہ یہ جرم بنتا ہے یا نہیں،یہ تفتیشی افسر اور سسٹم کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے،ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ سیکیورٹی کے باعث تفتیشی افسر کو عمران خان تک رسائی نہیں دی جاتی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا،اگر تفتیشی افسر کے ساتھ تعاون نہیں کیا جاتا تو عدالت کو بتایا جائے،اگر تعاون نہیں کیا جاتا تو ہم یہ درخواست انٹرٹین نہیں کرینگے، ہمیں سسٹم پر اعتماد کرنا ہو گا،

عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پرسماعت 15ستمبرتک ملتوی کر دی گئی

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان پر دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کے کیس میں نئی درخواست دائر کی گئی
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عمران خان کے خلاف درج دہشتگردی دفعات کا مقدمہ معطل کردیا جائے، رجسٹرار آفس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نئی درخواست پر اعتراض عائد کردیا ، رجسٹرار نے اعتراض میں کہا کہ نئی استدعا کے لیے نئی پٹیشن دائر کی جائے،

،اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی ان کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا تھا

‏سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دہشتگردی گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا, عمران خان کے خلاف مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کیا گیا ،یہ مقدمہ 7اے ٹی اے کے تحت درج کیا گیا ہے جو ناقابلِ ضمانت ہے۔ایف آئی آر کے مطابق مجسٹریٹ علی جاوید نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ گذشتہ روز عمران خان کی ریلی میں چند پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موجود تھے جب عمران خان نے پولیس کے اعلیٰ افسران اور ایک ایڈیشنل سیشن جج صاحبہ کو ڈرانا، دھمکانا شروع کر دیا۔ایف آئی آر کے مطابق ’عمران خان کا مقصد پولیس اور عدلیہ میں دہشت پیدا کرنا تھا تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کر سکیں۔’عمران خان کی جانب سے اس انداز اور ڈیزائن میں کی گئی تقریر سے عوام میں خوف و حراس پھیل گیا ہے اور عوام الناس میں بدامنی، بے چینی اور دہشت پھیلی ہے۔ اس لیے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔‘

نوٹ، اس خبر کو اپڈیٹ کیا جا رہا ہے

Leave a reply