عمران فاروق قتل کیس میں گرفتارملزمان کو سزا سنا دی گئی

0
27

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان کو سزا سنا دی گئی

عدالت نے عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کو عمر قید اور 10،10 لاکھ روپےجرمانہ کی سزا سنا دی،اے ٹی سی اسلام آباد نے عمران فاروق قتل کیس کافیصلہ سنادیا

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تینوں ملزمان عمران فاروق کے ورثاء کو 10، 10 لاکھ روپے ادا کریں گے، ملزم معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمے کا فیصلہ سنا

عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ 21 مئی کو محفوظ کیا گیا تھا جو آج عدالت نے سنایا،

گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ اشتہاری ملزمان بانی متحدہ اور انور حسین کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں،ملزمان کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے تھا،ملزمان جرم کے مرتکب ہوئے قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے،ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ بانی متحدہ کی پا کستان میں منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا جائے،جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت یہ حکم پہلے ہی دے چکی ہے آپ ضبط کرنےکی کارروائی شروع کریں،

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ملزمان نے جو پہلے اعترافی بیان دیا تھا استغاثہ کو ملنے والے تمام شواہد اس کی تصدیق کرتے ہیں، ایک جانب ملزمان کا اعترافی بیان رکھیں دوسری طرف استغاثہ کے شواہد، ہر چیز جڑی ہوئی نظر آئے گی جس شام قتل ہوا اسی شام عینی شاہدین نے ملزمان کو عمران فاروق کے گھر کے پاس دیکھا اسی شام ملزمان سی سی ٹی وی وڈیو میں بھی عمران فاروق کا تعاقب کرتے نظر آئے اسی شام ہی ملزمان برطانیہ سے سری لنکا بھی چلے گئے

عدالت میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ قانون کے مطابق پاکستان میں کیس چلانے کی اجازت ہے، برطانوی حکومت کو شواہد میں صرف سزائے موت پر اعتراض تھا،برطانوی حکومت کو یقین دلایا گیا کہ ملزمان کو سزائے موت نہیں دی جائے گی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد نے کہا کہ برطانوی گواہ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوچکے ہیں، برطانوی گواہوں کے بیان قابل قبول شہادت ہیں، پاکستان میں بینک اکاونٹ کھولے گئے،پاکستان سے ہی ملزمان کے ائیر ٹکٹس خریدے گئے۔سازش میں کوئی بیان حلفی نہیں دیا جاتا،ملزمان برطانوی نہیں پاکستانی ہیں ، ہمارا کیس یہ ہے کہ ملزمان نے یہاں سازش تیار کی، اشتہاری ملزمان بانی متحدہ اور انور حسین کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزمان کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے تھا، ملزمان جرم کے مرتکب ہوئے قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے

Leave a reply