ان ظالموں نے جوقرض لیا اسے اتارنے کے لیے قرض لینا پڑا:ان کی غلطیوں کا کفارہ قوم اداکررہی ہے :وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد :ان ظالموں نے جوقرض لیا اسے اتارنے کے لیے قرض لینا پڑا:وزیراعظم عمران خان نے قوم کے سامنے سابقہ حکمرانوں کی غلطیوں کا کفارہ کس ادا کیا ساری صورت حال سامنے رکھی دی،وزیراعظم نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے قرض لے کراپنا بنایا مگرمجھے اس لیے قرض لینا پڑا کہ قرض لینے والے مطالبات کررہے تھے ،

وزیراعظم نے کہا کہ اتنا بڑا قرض کیسے ادا کرتا عوام تو پہلے ہی بڑا بوجھ برداشت کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جب یہ معلوم ہوا کہ قرض واپس کرنے کے لیے پیسے نہیں تومجبورا عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لے کران ظالم حکمرانوں کی طرف سے لیے گئے قرض کی اقساط ادا کیں

اُن کا کہنا تھا کہ ’جب اقتدارسنبھالا تو مالیاتی خسارہ 20ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا، گزشتہ 60 سالوں میں پاکستان کا کُل قرضہ 6 ہزار ارب تھا، دس سالوں میں اسے 30 ہزار ارب سے زیادہ کردیا گیا‘۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اگر میں نےان پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرلیتا تو پھر ان کا اتحاد کون کرتا؟ ‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’گھر پر قرض چڑھتا ہےتو اس کو چلانا مشکل ہوجاتا ہے، ہماری آدھی ٹیکس آمدن قرضوں کی قسط اتارنے میں چلی گئی، کوئی ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہو تو اُس کے باسیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ماضی کے حکمرانوں نے تمام اداروں کو دیوالیہ کیا، جب اقتدار سنبھالا تو پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا، اسٹیل مل پر ساڑھے 300 ارب روپے کا قرضہ تھا‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’خرچےکم کرتےہیں توگھرمیں تکلیف ہوتی ہے، کوئی بےوقوف ہی ہوگاجسے پتہ نہ ہوملک کےکیامسائل ہیں مگر ملک سے باہر بیٹھ کر اداروں کی کارکردگی کو نہیں دیکھا جاسکتا‘

وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنی قوم سے جھوٹ نہیں بولوں گا

Comments are closed.