اسلام آباد:پاکستان میں ایک طرف سیاسی عدم استحکام ہے تو دوسری طرف معاشی بدحالی بھی عروج پر ہے ، پاکستان کے معاشی بحران پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے بین الاقوامی جریدے دی اکنامسٹ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان معیشت کو سدھارنے کے عمل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم اپنی دھمکیوں سے حکومت کی توجہ اہم امور سے ہٹا رہے ہیں۔
پاکستان کے سیاسی اور معاشی بحران کے حوالے سے دی اکنامسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستانی معیشت دہائیوں سے بدنظمی کا شکار ہے،ملک کے نظام کو چلانے کےلیے قرضے لے کر ایسے منصوبے بنائے کہ جن سے فائدہ کم مل رہا ہے، جبکہ یوکرین تنازع اور کورونا سے معیشت مزید چیلنجز کا شکار ہوئی، پاکستان کو بجٹ اور عالمی ادائیگیوں کے خسارے کا سامنا ہے۔
موجودہ حالات کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی جریدے کے مطابق شہباز حکومت معاشی فیصلوں کے حوالے سے فیصلہ کن دکھ رہی ہے، تاہم پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی صورت میں معاشی اصلاحاتی عمل کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔
دی اکنامسٹ نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ اگر قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو آئی ایم ایف بھی ایک ایسی حکومت کو سنجیدہ نہیں لے گا جو چند ہفتوں کی مہمان ہو۔