عمران خان لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے

0
31
imran in court lhr

عمران خان کی اسلام آباد دہشت گردی کےدرج 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں کی دوبارہ سماعت ہوئی،جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین نے سماعت کی،عمران خان کے وکیل نے درخواست ضمانت پر دلائل دیئے،وکیل نے کہا کہ عمران خان درخواست ضمانت چاہ رہے ہیں ۔اسلام آباد میں بھی گئے ۔ 18 کو جانے نہیں دیا گیا ،درخواست فائل بھی کی گئی تھی ، ضمانت کی ،عدالت انتظار کرتی رہی ، لیکن عمران خان کو عدالت نہیں جانے دیا گیا ۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے اسلام آباد میں درخواست جمع کروائی ہے ؟ کیا سرکاری وکیل تصدیق کرسکتے ہیں؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ ہمیں اس کا علم نہیں ، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس پر نمبر لگا تھا ، وکیل نے کہا کہ ضمانت کی درخواستیں اسلام آباد کی عدالت میں اسٹاف کے پاس موجود ہیں ،عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو طلب کر لیا

وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان کی ضمانت کو کنفرم کیا جائے،بنیادی طور پر یہ کیس انسداد دہشت گردی کا بنتا ہے، عدالت نے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آپ بتائے کیا انکی درخواست ضمانت کینسل کی جا سکتی ہے،وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان تو ان کیسز میں ہنگامی حالات کی وجہ سے پیش ہی نہیں ہو سکے،ہم نے اسی بنیاد پر پانچ درخواست ضمانتیں دائر کی ہیں،

وکیل عمران خان نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر ایک سو سے زائد مقدمات بنا دئیے گئے انسانی بنیادوں پر ایک ساتھ اتنے مقدمات میں ہرعدالت پیش ہونا ممکن ہی نہیں۔ اس کے باوجود ہم سرجھکائے عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔ اگر کہیں جانے میں تاخیر ہوئی تو وہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر ہے ہاٸی کورٹ سے رجوع کرنے کی وجہ مقدمات کی بہتات ہے ،اسلام آباد ہاٸی کورٹ میں پیشی تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاٸے ، اسلام آباد ہاٸی کورٹ میں تمام مقدمات میں ایک دن پیشی سے بہت سے مساٸل نہیں ہوں گے ، ہماری ضمانت کی درخواستیں اب بھی انسداد دہشت گردی عدالت میں موجود ہیں ،درخواستیں وہاں سٹاف کے پاس اب بھی موجود ہیں وکلا کو بھی عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی گٸی ،عمران خان کے اوپر 146 مقدمات ہیں 23 مارچ کی چھٹی بھی آ گئی،جو عمران خان کی میریٹ پر رخواست ضمانتیں بنتی ہیں وہ ہی دے دیں اگر آپ ہماری درخواستیں ایکسٹینڈ کر دیں تو یہی ہمارے لیے ریلیف ہو گا،

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو بیان حلفی جمع کروانے کی ہدایت کردی ،عدالت نے حکم دیا کہ بیان حلفی دیں کہ آپ نے دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ضمانت دائر کی تھی ،عدالت نے اسلام آباد انسداد دہشت گردی عدالت میں ضمانت داٸر ہونے پر بیان حلفی طلب کر لیا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ بیان حلفی دیں کہ آپ کی ضمانت کی درخواست وہاں زیر التوا ہے ، وکیل عمران خان نے کہا کہ ویڈیو دیکھی جا سکتی ہے چالیس منٹ تک اندر جانے کا انتظار کرتے رہے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ حلف نامہ دیں کہ آپ کی درخواستیں وہاں پر زیر التواء ہیں،بیان حلفی جمع کروانے تک سماعت ملتوی کر دی گئی

قبل ازین سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی معیاد ختم ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ،عمران خان کی جانب سے انکے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی جس پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا اور کہا کہ ان دو مقدمات میں پہلے ہی ضمانت لی جا چکی ہے عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہم آج ہی اعتراض دور کردیتے ہیں عمران خان نے اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش نہ ہونے پر دوبارہ حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی ہے، عمران خان کے خلاف تھانہ رمنا اور کھنا میں مقدمات درج ہیں لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو آج تک کی حفاظتی ضمانت دی تھی ، دوبارہ درخواست کی آج سماعت ہونے پر عمران خان آج پھر لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے، حفاظتی ضمانت کی درخواستوں میں پیشی کے لئے عمران خان زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ کے لئے روانہ ہوئے بعد ازاں سخت سیکورٹی میں عمران خان لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، عمران خان کمرہ عدالت میں گئے، وکلاء بھی انکے ہمراہ تھے

عمران خان کی اسلام آباد دہشت گردی کے درج 5 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی،جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار حسین نے سماعت کی ،وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد پہنچے اور بہت دیر تک عدالت کے باہربانتظار کرتے رہے امن وامان کی صورتحال کی وجہ سے کمرہ عدالت میں نہیں جانے دیا گیا اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج ریگولر ڈویژن بنچ نہیں ہوتا۔ اسلام آباد سے واپسی پر دو مقدمات اور بنا دئیے گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی نظیر نہیں ہے کہ دوسری بار حفاظتی ضمانت دی گئی ہو، وکیل عمران خان نے کہا کہ ایک کےبعد ایک مقدمہ بنایا جا رہا ہے اور ہم سر جھکائے ہوئے عدالتوں میں ہیش ہورہے ہیں۔ عدالتی حکم کےباوجود مجھے سکیورٹی نہیں دی گئی ،

عمران خان روسڑم پر آ گئے، عمران خان نے عدالت میں کہا کہ سترہ مارچ کو حفاظتی ضمانت ملنے کے بعد 18مارچ کو اسلام آباد پیش ہوا۔میری زندگی خطرے میں رہی وہاں آنسو گیس چلائی گئی ہتھراو کیا گیا۔ میں بڑی مشکل سے جان بچا کرآیا ہوں۔ وہاں چالیس منٹ تک عدالت کے دروازے پر کھڑا رہا مگر اندر نہیں جانے دیا گیا۔ وہاں سے واپسی پر دو مقدمات بنا دئیے گئے۔ اس دن سے لاہور کی عدالتوں میں ہی پیش ہورہے ہیں۔کبھی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ سابق وزیراعظم کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا گیا ہو۔ میری زندگی خطرے میں ڈال دی گئی ہے،

عدالت نے عمران خان کی درخواستوں پر عائد اعتراض ختم کرنے کا حکم دے دیا ،عدالت نے ہائیکورٹ آفس کو پیٹشن کو نمبر لگانے کی ہدایت کردی،عدالت نے سماعت آدھے گھنٹے تک ملتوی کردی عدالت نے رجسٹرار آفس کو حفاظتی ضمانتوں پر نمبر لگاکردرخواستیں دوبارہ پپیش کرنے کی ہدایت کر دی

عمران خان نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی،صحافی نے سوال کیا کہ کیا سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑا دے گی؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اگر نہیں اڑائے گی تو سوال یہ ہے کہ اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں ،جنگل کا قانون بنا ہوا ہے ،

:ہیلی کاپٹر حادثہ ، سوشل میڈیا پر اداروں کیخلاف مہم میں پی ٹی آئی ایکٹوسٹ ملوث نکلے

عارف علوی بھی اپنی غیرجانبداری سے ہٹ کر پارٹی کے چیئرمین عمران خان کے نقش قدم پر چل پڑے

تحریک عدم اعتماد کا خوف،وزیراعظم آزاد کشمیر کی پارلیمانی سیکرٹریز سمیت تمام ممبران اسمبلی پر گاڑیوں کی نوازشات

سردار تنویر الیاس کی نااہلی ، غفلت ، غیر سنجیدگی اور ناتجربہ کاری کھل کر سامنے آگئی 

Leave a reply