عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ کی سیکورٹی میں اضافہ

0
31

عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ کی سیکورٹی میں اضافہ

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قتل کے دعوے کے بعد حکومت کی جانب سے عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے واضح احکامات دیئے گئے ہیں،

نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ پر بھی پولیس کی بھاری تعداد تعینات کر دی گئی ہے، بنی گالہ میں سیکیورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، عمران خان کے بنی گالہ ہاوس کی سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس کے 22 اور ایف سی کے 72 اہلکار تعینات ہیں

خیبرپختونخوا پولیس کے 36 اورگلگت بلتستان کے6 اہلکاربھی عمران خان کی سیکیورٹی کےلیے تعینات ہیں، ایس ایم ایس سیکیورٹی کے 26 اور عسکری سیکیورٹی کے 9 اہلکار بھی بنی گالا ہاوس کی سیکیورٹی پر مامور ہیں

دوران موومنٹ عمران خان کے ساتھ اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور23 اہلکار، رینجرز کی گاڑی اور 5 اہلکار ہوتے ہیں، اب تک عمران خان کی سیکیورٹی کیلئے تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کے دو اجلاس ہوئے جس پر ان کی سیکیورٹی بڑھائی گئی ہے

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے وزارتِ داخلہ کی جانب سے وزیر اعظم کو عمران خان کی سیکیورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو عمران خان کو ہر حوالے سے بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی وزیر اعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو چیف سیکیورٹی آفیسر فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں کو بھی عمران خان کو جلسے جلوسوں کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کےاحکامات کی روشنی میں سابق وزیراعظم عمران خان کی فُول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کوسابق وزیراعظم کیلئے مقررسکیورٹی فورسز کی تعیناتی پرمکمل عملدرآمد کیلئے کہا گیاہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کیلئے پولیس اورایف سی کے 94اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔اسلام آباد پولیس کے 22 جبکہ ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔اسکے علاوہ خیبرپختونخواہ پولیس کی طرف سے 36، GB پولیس کے 6 اہلکاران کو بھی انکی متعلقہ حکومتوں کی جانب سے سابق وزیراعظم کی سیکورٹی کیلئے تعینات کیاگیاہے۔‏SMS سکیورٹی کمپنی کے 26اورASKARI سکیورٹی کمپنی کے 9 اہلکار بھی بنی گالا ہاؤس کی سکیورٹی پرمعمورہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کی دارالحکومت اسلام آباد سے باہرموومنٹ کے دوران اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیاں اور23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اور5 اہلکارانکے ساتھ ہمہ وقت موجود ہوتے ہیں۔وزارت داخلہ کے زیرنگران تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی (Threat Assesment Committee) سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی سے متعلق معاملات کامسلسل جائزہ لے رہی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس سلسلے میں واضح ہدایات دے رکھی ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان کے پاس اگرکوئی Specific اطلاع ہے تو وہ اسے وزارت داخلہ سے ضرورشئیر کریں تاکہ سکیورٹی کے مزید انتظامات کئے جاسکیں ۔گذشتہ چند روز سے سابق وزیراعظم عمران خان عوامی اجتماعات میں اپنی جان کوممکنہ خطرات سے متعلق خدشات کااظہار کررہے ہیں۔بطور سابق وزیراعظم انکی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ جان کو لاحق ممکنہ خطرات ،سازش اور دیگر معاملات سے وزارت داخلہ اورمتعلقہ اداروں کو آگاہ کریں۔وزارت داخلہ،سابق وزیراعظم عمران خان سے حاصل شدہ معلومات اورشواہد کی روشنی میں مزید اقدامات کریگی۔

مریم اونگزیب کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گےوزیراعظم شہباز شریف سے دن ایک بجے رہنما ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی ملاقات کریں گے وزیر اعظم شہبازشریف سےآصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان شام کو ملاقاتیں کریں گے اتحادی جماعتوں کے سربراہان کو ملاقات میں وزیر اعظم لندن اجلاس میں فیصلوں پر اعتماد میں لیں گے وزیر اعظم شہبازشریف ملکی سیاسی صورتحال اورپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق مشاورت کریں گے

واضح رہے کہ عمران خان نے جلسے میں کہا تھا کہ انکو قتل کرنے کی سازش ہو رہی ہے اور انہوں نے ویڈیو ریکارڈ کروا رکھی ہے جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ عمران خان شواہد دیں ہم سیکورٹی فراہم کریں گے،

شفقت محمود نے حکومت پنجاب کو وارننگ جاری کر دی

 تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار سمیت متعدد افراد زیرحراست-

عبادتگاہ کی جگہ پرپی ٹی آئی کا جلسہ،لاہور ہائیکورٹ کا حکمنامہ جاری،مسیحی برادری کا احتجاج

عبادتگاہ کیلئے مختص جگہ کو پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرنے دینگے،ڈاکٹر مجید ایبل

عبادتگاہ کی جگہ پر جلسہ،مسیحی برادری کا احتجاج، باغی ٹی وی کی لمحہ بہ لمحہ کوریج

سیالکوٹ جلسہ، پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما و کارکنان کو رہا کر دیا گیا

Leave a reply