عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس کی سماعت ملتوی

0
29
ممنوعہ فنڈ ضبطگی کیس،تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے دو ماہ کا وقت مانگ لیا

الیکشن کمیشن میں عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس کی سماعت ہوئی

چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی کمیشن نے سماعت کی.عمران خان کی جانب سے بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، پی ٹی آئی پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر جمال اکبر انصاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی گزشتہ سماعت کا حکمنامہ نہیں ملا،لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کا نوٹس چیلنج کیا ہے،عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ،ممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ اس کمیشن پر اعتماد کریں، عدالت جانے میں جلد بازی نہ کریں، ہو سکتا کے جو آپکو لگتا ہے وہ فیصلہ نہ آئے،پی ٹی آئی کی جانب سے سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کرنے کہ درخواست کردی گئی

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار بھی آج پیش نہیں ہوا، الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے سے ہٹانےکی درخواست غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی۔ عمران خان کی ممنوعہ فنڈنگ میں نااہلی کے خلاف حلقے کے ووٹر کی جانب سے درخواست واپس لیے جانے کے بعد عدالت نے یہ درخواست بھی خارج کر دی۔

علاوہ ازیں عمران خان نے الیکشن کمیشن کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا،عمران خان کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا یے، چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کاروائی کر رہا ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیرمین کو عہدے سے ہٹانے کے لئے غیر قانونی طور پر نوٹس جاری کیا، الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو خلاف قانون کاروائی کا آغاز کیا، چیرمین تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے روبرو اپنے مکمل اثاثے ظاہر کر رکھے ہیں، عدالت الیکشن کمیشن کیجانب سے بھیجیے گئے نوٹس کو معطل کرنے کا حکم دے،عدالت درخواست گزار کی استدعا پر حتمی کاروائی تک الیکشن کمیشن کو کاروائی سے روکنے کا حکم دے،عدالت الیکشن کمیشن کے خلاف قانون اقدام کی کالعدم قرار دے،

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Leave a reply