پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ٹویٹر پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر سینئر صحافی وقار ستی کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کر دی گئی.
#BREAKING: In a condemnable move, Rawalpindi police registered blasphemy FIR against journalist @waqarsatti on allegedly posting a video of former PM @ImranKhanPTI apparently making false claims from Islamic history. pic.twitter.com/4WKxnRNqa2
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) August 27, 2022
ایف آئی آر راولپنڈی کے آر اے بازار تھانہ میں کیبل آپریٹر چوہدری ناصر قیوم کی مدیت میں درج کی گئی ہے ، ایف آئی آر میں چوہدری ناصر قیوم کا کہنا ہے کہ وقار ستی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کئی باتیں کی ہیں جن کا عمران خان کے خطاب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، درخواست گزار کا مذید کہنا تھا کہ عمران خان سے منسوب وقار ستی کی باتیں حقائق کے منافی ہیں اور ان کی باتوں سے میرے مزہبی جزبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے.
صحافیوں کی جانب سے وقار ستی کے خلاف مقدمہ کے انراج کی مزمت کی گئی ہےصحافی اسد علی طور نے وقار ستی کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی بھی اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر شائع کی اور کہا کہ وقار ستی کے خلاف مقدمے کا اندراج قابل مزمت ہے.
جب پنجاب ڈوب رہا ہے اور لاشیں تیر رہی ہیں
تو عمران خان کی پنجاب حکومت صحافیوں کے خلاف توہین مذہب کی ایف آئی آرز درج کرا رہی ہے
سینئر صحافی سابق صدر آر آئی یو جے وقار ستی کے خلاف راولپنڈی میں توہین مذہب کی ایف آئی آر درج pic.twitter.com/JHPeMr5iwk— Sʏᴇᴅ Aᴏᴏɴ Sʜᴇʀᴀᴢɪ (@Aoon_Syed) August 27, 2022
اسلام آباد سے سینئر صحافی عون شیرازی لکھتے ہیں کہ جب پنجاب ڈوب رہا ہے اور لاشیں تیر رہی ہیں تو عمران خان کی پنجاب حکومت صحافیوں کے خلاف توہین مذہب کی ایف آئی آرز درج کرا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی سابق صدر آر آئی یو جے وقار ستی کے خلاف راولپنڈی میں توہین مذہب کی ایف آئی آر کا اندرج قبل مزمت ہے.