وزیراعظم نے چونیاں جیسے واقعات سے متعلق وزیراعلیٰ کو کیا ہدایات جاری کیں؟ اہم خبر
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قصور اور چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر انہیں شدید صدمہ ہوا ہے، اس جرم کی وجہ سے اللہ کا عذاب آتا ہے،
این آر او ملے گا یا نہیں وزیر اعظم نے اعلان کردیا
لاہور ۔ 28 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے اگر افسران پر اس سلسلہ میں کوئی دباؤ آیا تو وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، انہوں نے یہ ہدایت پیر کو پنجاب میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں وزیرِ داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود، وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، وزیرِاعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ، صوبائی وزیر بہبود آبادی محمد ہاشم ڈوگر، صوبائی وزیر کھیل محمد تیمور خان، صوبائی وزیر محنت انصر مجید خان، چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئی جی پنجاب کی صوبہ بھر میں جرائم کی روک تھام، بڑے جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی، تھانہ کلچر میں تبدیلی، پولیس اہلکاروں کی پیشہ وارانہ تربیت، اچھی شہرت کے حامل اہلکاروں کی حوصلہ افزائی، قوانین میں ترامیم اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف عوام میں آگاہی مہم کے حوالہ تجاویز اور اقدامات پر شرکاء کو بریفنگ دی،
وزیراعظم عمران خان کو قصور اور چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات اور چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث عناصر کے خلاف 6 ماہ کے اندر ایک مربوط حکمت عملی کے تحت واضح ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالہ سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے قصور اور چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کے حوالہ سے کہا کہ ان واقعات پر ان کو شدید صدمہ ہوا ہے، اس جرم کی وجہ سے اللہ کا عذاب آتا ہے۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ قصور، چونیاں اور دوسرے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے وہاں کے علمائ، صاحب حیثیت افراد، سکولوں کے اساتذہ اور والدین سے ملاقات کرکے ان میں بچوں کی اس جرم کا شکار ہونے سے بچائو کی مناسب تربیت اور اس میں ملوث عناصر کی نشاندہی کی آگاہی اجاگر کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ اس ضمن میں ایک بھرپور عوامی آگاہی مہم کا آغاز بھی کیا جائے کیونکہ اس جرم کا مقابلہ حکومت اور عوام مل کر، کر سکتے ہیں،
وزیراعظم نے بڑے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس حوالہ سے اگر افسران پر کوئی دباؤ آیا تو وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے،