عمران خان نے جو پلان دیا وہ کوئی معاشی پلان نہیں تھا. زبیر عمر

مسلم لیگ (نواز) کے رہنما اور مریم و نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جو پلان دیا وہ کوئی معاشی پلان نہیں تھا جبکہ انہوں نے ایسے ہی کچھ چیزیں بتائی تھیں اور کل رات جو انہوں نے باتیں کیں ان میں سے کوئی بھی پاکستان کا حل نہیں ہے۔
محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پر عمران خان کی تنقید اس حد تک جائز ہے کہ آج کل حالات صحیح نہیں ہے، اس کو جھٹلایا بھی نہیں جاسکتا ، کس طرح انکار کریں گے مہنگائی اتنی ہے۔ آج میں آپ کے سامنے بیٹھ کر انکار کردوں تو لوگ کہیں گے اس کو کچھ پتا ہی نہیں ہے کہ عوام کا کتنا برا حال ہے۔ عوام کا کافی برا حال ہے اور ہمیں اس کا ادراک بھی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انتخابی تیاریاں،پی ٹی آئی کا پارٹی الیکشن سیل قائم کرنے کا اعلان
بی بی سی نے 82 سال مسلسل نشریات کے بعد فارسی ریڈیو بند کردیا
40 نوری سال کے فاصلے پر15کروڑ سال قبل وجود میں آنیوالا نیا سیارہ دریافت
کوئٹہ کی مقامی عدالت نے حسان نیازی کو پنجاب پولیس کےحوالےکردیا
بریانی اے ٹی ایم مشین، جہاں گرما گرم بریانی آرڈر کرسکتے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ اس کی بہت سی وجوہات ہیں، ایک تو اس کا تسلسل ہوتا ہے۔ جہاں سے عمران خان نے چھوڑا اسے مکمل طور پر ریورس کرنا کسی کیلئے ممکن نہیں ہے۔ جبکہ ان کا نواز شریف بارے کہنا تھا کہ نواز شریف کا اس سارے معاملے پر نکتہ نظر صاف ہے، وہ پہلے نہیں چاہتے تھے کہ حکومت چلتی رہے، عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد وہ اسمبلیاں تحلیل کرنے پر زور دیتے رہے۔
زبیر عمر کے مطابق جنرل باجوہ کے انٹرویو میں موجود یہ بات بالکل صحیح ہے کہ مئی کے مہینے میں اسمبلیاں تحلیل کرنے جارہے تھے یہ بالکل طے ہوگیا تھا، لیکن عمران خان نے لانگ مارچ کا اعلان کردیا، عمران خان کو منع کیا تھا کہ لانگ مارچ کا اعلان نہ کریں، اب اگر لانگ مارچ کے اعلان کے بعد اسمبلی تحلیل کرتے تو تاثر جاتا کہ دباؤ میں آگئے، لانگ مارچ سے اتنی جلدی ڈر گئے۔
مریم نواز بارے سوال ر ان کا کہنا تھا کہ اگلا ہفتہ بہت اہم ہے کیونکہ پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں گئی ہے اور سپریم کورٹ اگر الیکشن کمیشن کو ہدایت کرتی ہے کہ 30 اپریل کو ہی الیکشن کرائیں، یا دوسرا فیصلہ کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن حق بجانب ہے الیکشن ملتوی کرنے میں، تو اس سے سیاست ابھر کر سامنے آئے گی، اس وقت تک ہمیں انتظار کرنا چاہئیے۔ جیسا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی، مریم نواز اس کے بعد ہی سیاسی ایجنڈا بتائیں گی۔