عمران خان کی پمز ہسپتال میں شہباز گل سے ملاقات نہ ہو سکی،کل ریلی کا اعلان

0
24

اسلام آباد:سابق وزیراعظم عمران خان اپنے چیف آف سٹاف شہباز گل سے ملاقات کیلئے پمز ہسپتال پہنچے جہاں پر ان کی ملاقات پی ٹی آئی رہنما سے نہ ہو پائی۔

پمز ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم کے باوجود پولیس نے ہمارا راستہ روکا، پولیس نے مجھے شہباز گل سے ملاقات نہیں کرنے دی، پولیس بتائے وہ کس سے آرڈرلے رہی ہے، بتایا جائے ملک میں قانون یا ڈنڈے کی حکمرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل شہبازگل کے لیے ریلی نکالیں گے، اسلام آباد کے لوگوں کو ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، شہبازگل پر اگر ٹارچر ہو سکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، کل مغرب کے وقت ریلی نکالی جائے گی۔ میڈیا کا منہ بند کرکے چوروں کومسلط کیا جارہا ہے، ہم ان چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے۔

اسلام آباد پولیس

اپنے ایک بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ شہباز گل سے ملنے کی کسی کو اجازت نہیں اور ہسپتال پراضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ عوام یا کوئی بھی شخص ملاقات کی کوشش کرکے امن وامان کی صورتحال پیدا نہ کرے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہسپتال میں سکیورٹی کا مناسب بندوبست کیا ہے، ملزم جسمانی ریمانڈ پر نہیں ہے اور ملزم سے ملاقات کی اجازت نہیں۔ کسی بھی لا اینڈ آرڈرکی صورتحال بننے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ شہباز گِل کی عیادت کیلئے عمران خان خود اسپتال جائیں گے۔پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ عمران خان ، شہباز گل کی رہائی کیلئے ایک ریلی کی قیادت بھی کریں گے۔

رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان نے دعویٰ کیا کہ حراست میں تشدد کا مقصد عمران خان کے خلاف شہباز گِل کو توڑنا ہے، شہباز گِل کی میڈیکل رپورٹ راتوں رات بدل دی گئی، تشدد سے متعلق اسلام آباد پولیس کی تحقیقات کو نہیں مانیں گے۔

دوسری طرف اسلام آباد کی عدالت نے پولیس کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے انہیں پیر تک ہسپتال رکھنے کا حکم دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو پولیس نے سخت سکیورٹی میں ہسپتال سے اسلام آباد کچہری منتقل کیا۔ شہباز گل نے عدالت میں بیان دیا کہ انہیں رات 2 بجے تک ٹیکے لگائے جاتے رہے، سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے،انہوں نے خدا کا واسطہ دیتے ہوئے ماسک طلب کیا جس پر عدالت نے انہیں فوری طور پر آکسیجن ماسک فراہم کرنے کا حکم دیا۔

پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کے مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ پولیس پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون میں نہیں لکھا کہ بیمار شخص کا جسمانی ریمانڈ نہیں لیا جا سکتا۔ شہباز گل کے وکیل فیصل چودھری جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کر دی، ان کا کہنا تھا کہ شہباز پر تشدد کیا گیا، عدالت نے وکلائے طرفین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی جبکہ شہباز گل کو پیر تک ہسپتال رکھنے کا حکم دیا ہے۔

Leave a reply