عمران خان کی گرفتاری کا شوشہ، کارکنان کو سخت سردی میں زمان پارک بلا لیا گیا

0
46

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پی ٹی آئی کارکنان کو زمان پارک بلا لیا

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کا شوشہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے ذریعے چھوڑا گیا ۔ جس کے بعد اپیل کی گئی کہ کارکنان زمان پارک پہنچیں۔ سخت سردی میں پی ٹی آئی کارکنان زمان پارک پہنچ گئے عمران خان ہیٹر میں بیٹھ کر کارکنان کو دیکھتے رہے ۔ عمران خان کی گرفتاری کا شوشہ پہلی بار نہیں چھوڑا گیا بلکہ اس سے قبل بنی گالہ میں بھی دو بار ایسا ہی کیا گیا تھا کہ عمران خان کو آج گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے کارکن پہنچے مگر گرفتاری نہیں ہوئی۔ اب لاہور زمان پارک میں بھی ایسا ہی چل رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی چند ٹویٹس کو بنیاد بنا کر تحریک انصاف نے کارکنان کو زمان پارک بلا لیا۔ قانون کی پاسداری کا درس دینے والے عمران خان حقیقت میں اتنے بزدل نکلے کہ خود قانون کا سامنا کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔ میں جان دینے کو تیار ہوں کا نعرہ لگانے والے کپتان گرفتاری سے اتنے خوفزدہ کہ کارکنان کو ہمیشہ ڈھال بنا لیتے ہیں

تحریک انصاف کے رہنما زبیرنیازی نے عمران خان کو گرفتار کیے جانے کے خدشہ کا اظہار کیا اور مسرت جمشید چیمہ نے کارکنان کو حفاظت کے لیے عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچنے کی اپیل کی۔

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری اور حماد اظہر کارکنان سمیت زمان پارک لاہور پہنچے، فوادچودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ رات 2 بجےاطلاع ملی ہے کہ پولیس کی کوشش ہے وہ عمران خان کو گرفتار کرلیں، پولیس عمران خان کوگرفتارکرسکتی ہے عمران خان کی گرفتاری ملک کے خلاف سازش ہوگی، عمران کو گرفتار کیا تو ملک بھرمیں پہیہ جام احتجاج ہوگا، ہزاروں کارکن پیغام ملنے پر آدھے گھنٹے میں زمان پارک پہنچ گئے، کارکن زمان پارک میں موجود، آؤ گرفتار کرکے دکھاؤ۔ پولیس میں ہمت ہے توعمران خان کو گرفتار کریں، پولیس قانون میں رہ کر اپنا کام کرے، ہماری شرافت کو کمزوری سمجھا تو آپ کی بھول ہوگی،

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیلیے ماحول بنایا جا رہا تھا، عمران خان کی حفاظت کیلیے کارکن تعینات کیے گئے ہیں۔ یقین دہانی کرانا ہوگی کہ ہمارے قائد زمان پارک میں محفوظ رہیں گے۔

Leave a reply