اڈیالہ جیل کے حکام نے بانیٔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو 15 اپریل کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی کی درخواست کی ہے۔ یہ درخواست سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے لکھے گئے ایک خط میں کی گئی ہے، جس میں خصوصی گارڈز فراہم کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
15 اپریل کو ایڈیشنل سیشن جج، افضل مجوکہ نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، جہاں اُن کے خلاف مختلف کیسز کی سماعت ہو گی۔ ان کیسز میں اقدامِ قتل، جعلی رسیدوں کے الزامات اور دیگر سنگین مقدمات شامل ہیں، جن میں عمران خان کی ضمانتیں زیرِ سماعت ہیں۔
یہ قدم اُس وقت اٹھایا گیا ہے جب عمران خان کے مقدمات میں عدالتی کارروائیوں کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے متعدد تشویشات سامنے آئی ہیں۔ اڈیالہ جیل حکام نے عمران خان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید سیکیورٹی انتظامات کی درخواست کی ہے تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال سے بچا جا سکے۔عمران خان کے لیے خصوصی سیکیورٹی انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے اپنے خط میں یہ کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں مزید گارڈز کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی طرح کی بدامنی یا حادثہ سے بچا جا سکے۔
عمران خان کو گرفتاری کے بعد کسی عدالت پیش نہیں کیا گیا بلکہ انکے مقدمات کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوتی ہے، اب اگر 15 اپریل کو عمران خان کو عدالت پیش کیا گیا تو سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔