عمران خان کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے. لیگی رہنماء محسن شاہنواز رانجھا

0
23

اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ ن محسن شاہ نواز رانجھا نے بتایا ہے کہ عمران خان کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

محسن شاہ نواز رانجھا نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تحائف لیکر چھپانے کی کوشش کرتے رہے اور توشہ خانے کی کراکری گھر لے گئے، پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ عمران خان صرف ڈائری لے کر گئے، اس ڈائری میں سارا حساب کتاب ہے، توشہ خانہ کے سامان کی کم قیمت لگائی گئی، اب یہ معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں لے کر جائینگے۔


انہوں نے کہا کہ 3500 روپے کا ٹی سیٹ کہاں سے ملتا ہے، 25 کروڑ کی گھڑی کی قیمت بہت کم لگائی گئی، فارن فنڈنگ فیصلے کے مطابق عمران خان کا سرٹیفکیٹ ٹھیک نہیں ہے، الیکشن قوانین کے مطابق پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہیں ملنا چاہیے۔
محسن شاہ نواز رانجھا کا کہنا تھا کہ نیب سے بھی سوال پوچھیں گے مالم جبہ، بی آر ٹی، ہیلی کاپٹر کیس کیوں بند کیا اور چیئرمین نیب پر کونسا دباؤ تھا، عمران خان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے لائینگے، انہیں کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے۔


علاوہ ازیں عمران خان کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر بنی گالہ اسلام آباد میں کارکنان کے آنے کا سلسلہ جاری ہے، پی ٹی آئی کے متعدد رہنما بھی عمران خان کی رہائشگاہ پر موجود ہیں، کارکنان نے پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھائے ہوئے ہیں اور ان کی جانب سے نعرے بازی کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنی حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، تاہم رجسٹرار آفس نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر 3 اعتراض لگا ديئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے تو عمران خان نے درخواست پر بائیو میٹرک نہیں کرایا۔

ذرائع رجسٹرار آفس کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف پر سب سے بڑا اعتراض یہ لگایا گیا کہ عمران خان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوا ہے تو وہ انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے کی بجائے ہائی کورٹ کیسے آ گئے ہیں؟
رجسٹرار آفس کی جانب سے عمران خان کی درخواست پر تیسرا اعتراض یہ لگایا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی درخواست میں دہشت گردی کے مقدمہ کی مصدقہ نقل بھی فراہم نہیں کی ہے.

Leave a reply