مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سابق وفاقی وزیر جاوید لطیف نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی جماعتوں کو کمزور کرنے سے ریاست کمزور ہوتی ہے، قومی سیاسی جماعتوں پر پابندی حل نہیں ہوتا،
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ریاست جس کے لیے سیاسی جماعتیں بنتی ہیں، اگر اس ریاست کو خطرہ ہو اس قومی جماعت سے تو اسے کوئی قومی جماعت نہیں کہے گا، پاکستان معاشی ، اخلاق ، دفاعی اور سفارتی لحاظ سے کمزور ہو چکا ہے ، اب ہم مزید کسی امتحان دینے کے قابل نہیں رہے ،یہ حقیقت ہے کہ اداروں میں بیٹھے لوگ کسی مصلحت سے خاموش رہیں الگ بات ہے مگر جانتے سب ہیں ، پاکستان نے جب جب اپنی معاشی ترقی کے لحاظ سے قدم اٹھایا وہ لیڈر شب نشانہ عبرت بنی ،دیکھنے والے اور ہوتے ہیں اور اصل ہاتھ ہوتے ہیں ، جو خفیہ ہاتھ پیچھے رہ کر ریاست کو کمزور کرتے ہیں ان کو سامنے لایا جائے،کیا سی پیک پاکستان کے مفاد کے لیے ہے یا نہیں، کیا سی پیک سے پاکستان کے بچوں کو روٹی ملے گی یا نہیں ، جس نے 4 سال کچھ نہ کیا اُسے ہیرو بنا کر پیش کیا جارہا ہے،ریاست کو کمزور کرنے والے عناصر کو سامنے لایا جائے۔ جنہوں نے پاکستان کے لیئے کچھ کیا انہیں پھانسی لگائی اور ھائی جیکر بنا دیا، جس نے 4 سال کچھ نہ کیا اسے ہیرو بنایا جا رہا ہے۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ گیس بجلی کے بل کی ادائیگی ہماری پہنچ سے دور ہو چکی ہے، پاکستان کے اندر ان حالات میں خدانخواستہ کینیا جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس پر تو کسی کو تشویش نہیں ہوئی، اگر چین پاکستان میں انویسمنٹ کرنے نہ آتا تو کوئی کسی کو گود نہ لیتا، ادارے اور حکومت کوئی بھی اقدام لینے سے پہلے شواہد قوم کے سامنے رکھیں۔ فارن فنڈنگ اور سائفر کے ثبوت بھی قوم کے سامنے رکھے جائیں،بانی پی ٹی آئی آج بھی لاڈلے ہیں ، آج بھی سہولت کاری ہو رہی ہے،پاکستان کے اندر پچھلے ادوار میں جو کچھ ہوتا رہا اسکو چھوڑ دیں، صرف پچھلے دو سال دیکھ لیں، اس شخص نے ہر چیز کو للکارا، کسی نے آج تک اس کو نوٹس نہیں کیا،انہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا، عسکری اداروں پر حملہ کیا، قبضے کئے ، اپنی مرضی کے فیصلے کیے،کیا عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ نہیں کیا،بیان آرہاہے تشویش ہےکسی سیاسی جماعت پرپابندی لگائی جارہی ہے،بانی پی ٹی آئی نےبھی ایک جماعت پر پابندی لگائی اسوقت تو تشویش کااظہارنہیں کیا،آج سہولت کاری نظرآرہی ہےفوری طورپرتشویش کااظہارہوتاہے،جب چیف جسٹس بندیال کے پانچ رکنی بینچ نے آئین توڑنے پر کاروائی کا عندیہ تھا، وہ بات ابھی سپریم کورٹ میں جانی ہے وہاں سے،امریکہ سے ایک بیان آ جائے کہ ہمیں تشویش ہے کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگائی جا رہی، ابھی لگی نہیں، تحریک لبیک پر پابندی عمران خان نے لگائی تھی اس وقت تو تشویش کا اظہار نہیں تھا سہولت کاری آج بھی جاری ہے ،جب آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا جا رہا تھا، جب معاہدہ ٹوٹنے کی وجہ سے کڑی شرائط قبول کروائی جا رہی ہیں تشویش کا اظہار تو اس پر کرنا چاہئے تھا، اگر اس فتنے کو دوبارہ سر اٹھانے دیا جائے تو یہ ایٹمی پاور تک رسائی دے گا۔
ہر نئے ریلیف کے بعد اک نیا کیس،عمران خان کی رہائی ناممکن
سری لنکن کپتان مستعفی،ہمارے والے اب بھی لابنگ میں مصروف
عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم
پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت
اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک
اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے
"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے
اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی
کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میںکتنے کا جوا؟
لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا
مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون
سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان