پاکستانی سفارت کاروں کوہراساں کرنے کی اطلاعات !
کابل: ایک طرف اسلام آباد میں اپنوں نے غیروں کو خوش کرنے کے لیے اودھم مچا رکھا ہے تودوسری طرف افغان حکام پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ بننے لگے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان حکام نے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
مولانا کا ’’حلوہ مارچ‘‘قائداعظم کی اپوزیشن اورفواد چوہدری کا جلوہ
تفصیلات کے مطابق افغان حکام پاکستانی سفارت کاروں کو نقل و حرکت کے دوران روکنے لگے ہیں، سفارت خانے کے ذرایع نے بتایا کہ افغان حکام سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں۔بتایا گیا کہ سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ گزشتہ روز شروع ہوا، سفارت کاروں کو آتے جاتے روک کر ان سے نازیبا زبان میں گفتگو کی جاتی ہے۔
آزادی مارچ ، شہباز شریف کا سی وی اوربلاول کی معصومیت کے تذکرے
پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا لیا ہے، تاہم دوسری طرف افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے۔یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہو گئے تھے۔