کینیڈا میں PIA کی ایک اورفضائی میزبان غائب،ایک ہفتےمیں دوسراواقعہ PIA کی بدنامی: پابندی کاخدشہ

کراچی : کینیڈا میں‌ پی آئی اے کی ایک اورفضائی میزبان غائب،ایک ہفتے میں دوسرا واقعہ پی آئی اے کی بدنامی: پابندی کاخدشہ،اطلاعات کے مطابق دودنوں میں کینیڈا میں پی آئی اے کے دوفضائی میزبان غائب ہوگئے ہیں‌

ذرائع کے مطابق آج غائب ہونے والی فضائی میزبانی زاہدہ بلوچ ہیں جوہوٹل سے باہرآنکھ چراتے ہوئے باہرگئیں مگرواپس نہ آئیں ، ٹورنٹومیں پاکستان انٹرنینشل ایئرلائنز کے عملے نے اس خاتون فضائی میزبان کو تلاش کرنے میں کوئی کسرنہ اٹھا رکھی لیکن وہ پھر بھی نہ مل سکیں

یہ فضائی میزبان جس کا نام زاہدہ بلوچ ہے کراچی پی آئی اے کی ایئرہوسٹس کے طورپرخدمات سرانجام دیتی رہی ہیں‌

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ پروازابھی سے تھوڑی دیر پہلے کراچی کے لیے زاہدہ بلوچ کے بغیر روانہ ہوچکی ہے

یاد رہے کہ دو دن قبل پی آئی اے کاایک اورفضائی میزبان ٹورنٹوکےہوٹل سےغائب ہوگئی تھی جس کی پولیس نے تلاشی شروع کردی

پی آئی اے حکام کے مطابق یہ ملاز جس کا نام رمضان گل ہے اوراس کا سروس نمبر 62739 ہے کسی کام کے سلسلے میں ہوٹل سے باہرگیا مگرواپس نہ لوٹا

پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور پاکستان قومی ایئر لائن کو اس پرچی پر بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات ہوچکےہیں ، ایسے ہی چند ماہ قبل اسلام آباد سے مسافروں کو لے کر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 781 کے فضائی میزبان یاسر اس ہوٹل سے غائب ہوئے جہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے۔

ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع اس وقت سامنے آئی جب ایئرلائن کے سینئر اسٹاف نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے مبینہ طور پر یہ جواب دیا کہ وہ کسی دوسرے شہر جارہے اور اس کے بعد ان کا موبائل فون ہمیشہ کے لیے بند ہوگیا

پی آئی اے کے ٹورنٹو میں اسٹیشن منیجر نے ٹورنٹو ایئرپورٹ کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا کہ یاسر دوسرے شہر میں گئے تھے۔

بعدازاں پی آئی اے کی انتظامیہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت ویسے ہی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو عالمی سطح پر اپنی پروازوں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ‘جعلی’ لائسنسز کے حامل پائلٹس کی وجہ سے مختلف ممالک نے یا تو پی آئی اے کا اجازت نامہ معطل کردیا یا اس کے پائلٹس کو گراؤنڈ کردیا ہے

جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ غائب ہونے والے ملازم کے خلاف پاکستان میں کوئی انکوائری چل رہی ہو

Comments are closed.