تھرپارکر میں ’بھوک‘ نے 5 بچوں کی زندگیوں کے چراغ گل کردیے مگربلاول بھٹواسلام آباد میں ابواورتایا کوبچانے میں مصروف

0
79

تھرپارکر:تھرپارکر میں ’بھوک‘ نے 5 بچوں کی زندگیوں کے چراغ گل کردیے،اطلاعات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث 5 بچے جاں بحق ہو گئے ، رواں ماہ وبائی امراض اور غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 24 ہو گئی جبکہ غذائی قلت سے سال 2020ء میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 604 تک پہنچ گئی ۔

ذرائع کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے مطابق تھرپارکر میں ہر ماہ سینکڑوں بچے غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ، جہاں سال 2018 میں 505 بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے تھے جبکہ 2017 میں بھی 445 ، سال 2016 میں 489، 2015 میں 398 اور 2014 میں 326 بچے جاں بحق ہوئے تھے ۔

خیال رہے کہ سال 2019 میں سامنے آنے والے ایک سروے کے مطابق سندھ میں پانچ سال سے کم عمر کے 50 فیصد بچوں کوغذائی قلت کا سامنا تھا ، یونیسیف اور برطانوی ہائی کمیشن کے اشتراک سے شائع کی جانے والی قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق صوبہ میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے 40 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار تھے ، اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں 40 فیصد نوبالغ لڑکے اور لڑکیاں بھی خون کی کمی کا شکار ہوتی ہیں ۔

یاد رہے کہ رواں سال جولائی کے مہنے میں بھی تھرمیں غذائی قلت سے جاں بحق بچوں کی تعداد 84 ہو گئی تھی ۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ غذائی قلت اور امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ۔

دوسری طرف محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رواں سال کے پہلے ماہ جنوری میں 77، فروری میں 66 ، مارچ میں 47، اپریل میں 59 اور مئی میں 63بچے جاں بحق ہوئے۔اسی طرح دو ہزار اٹھارہ میں 505 بچے بھوک اور امراض کی وجہ سے مرجھا گئے۔ دو ہزار سترہ میں بھی 445 ،دو ہزار سولہ میں 479، دو ہزار پندرہ میں398 اور دو ہزار چودہ میں 326 بچے جاں بحق ہوئے۔

Leave a reply