پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی الیکشن، پی ٹی آئی ن لیگ کی دو سیٹیں لے اُڑی

0
37

لاہور:پنجاب اسمبلی کےتین حلقوں میں ضمنی الیکشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے۔ ضمنی الیکشن میں بڑا اپ سیٹ ہو گیا۔ صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں میں مسلم لیگ ن کی دو سیٹیں پی ٹی آئی جیت گئی جبکہ شیخوپورہ کی اپنی سیٹ بچانے میں ن لیگ کامیاب ہوگئی۔

پی پی 139 شیخوپورہ

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی 139 شیخوپورہ سے مسلم لیگ ن کے چودھری افتخار بھنگو 36435 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے، پی ٹی آئی کے ابو بکر شرقپوری 34973 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

یاد رہے کہ 2018ءکے عام انتخابات میں یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ ن نے جیتی تھی، اس وقت لیگی امیدوار جلیل احمد شرقپوری نے فتح کو گلے لگایا تھا، پنجاب میں نمبر گیم کی صورتحال کے دوران انہوں نے ن لیگ سے استعفیٰ دیدیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ جس کے بعد ان کی جگہ پر ٹکٹ جلیل شرقپوری کے کزن ابو بکر شرقپوری کو دیا تھا۔

پی پی 209 خانیوال:

پی پی 209 خانیوال میں عمران خان کا بلا چل گیا۔غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی 209 کے ضمنی الیکشن پاکستان تحریک انصاف نے تقریباً چودہ ہزار کی ووٹوں کی برتری سے جیت لیا ۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد فیصل خان نیازی 71586 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار چودھری ضیاء الرحمان نے 57864 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

واضح رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پی پی 209 خانیوال سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد فیصل خان نیازی نے 55214 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی، پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عبدالرزاق خان 38937 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

پی پی 241 بہاولنگر

پی پی 241 بہاولنگر میں بھی عمران خان کے کھلاڑی نے چھکا مار دیا۔پی پی 241 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ ن کو تقریبا 9 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دیدی۔

پی ٹی آئی کے امیدوار ملک مظفر خان اعوان نے 57537 ووٹ لیکر فتح حاصل کی جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار امان اللہ ستار باجوہ نے 48650 ووٹ حاصل کیے۔

خیال رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار کاشف محمود نے 48543 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی ، پی ٹی آئی کے امیدوار ملک محمد مظفر خان نے 44184 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی تاہم جعلی ڈگری کی پاداش میں کاشف محمود کو نا اہل کر دیا گیا تھا۔

Leave a reply