واشنگٹن: نااہل امریکی فوج اوراس کے جنرلز:جوبائیڈن نے افغانستان میں رسوائی فوج کے کھاتے میں ڈال دی ،اطلاعات کے مطابق افغانستان میں جس طرح سپرپاورامریکہ کورسوائی اورذلت آمیزشکست کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس پرامریکی صدر اورامریکی فوج کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے ہیں ،
ان اختلافات کی وجہ سے امریکی صدر جوبائیڈن نے کابل میں بدانتظامی اورناکامی کا ملبہ جنرل مارک ملی پرڈال دیا۔
افغانستان میں امریکی فوج کوذلت آمیز شکست کی وجہ سے اس وقت فوج اورحکومت کے درمیان ایک محاذ آرائی چل رہی ہے ، اس محاذ آرائی میں فوج امریکی صدر کو اس شکست کا ذمہ دارقراردیتی ہے اورامریکی صدر امریکی فوج اورامریکی جرنیلوں کو ذمہ دارقراردے رہےہیں ،
ان اختلافات کا ااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ امریکی فوج نے افغانستان سے پرامن انخلا کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ بگرام ائیربیس بند کرنے کا مشورہ دیاتھا۔ فوج نے انخلا کیلئے بگرام ائیربیس کی بجائےکابل ائیرپورٹ کامشورہ دیاتھا۔
اُدھر افغانستان سے انخلا کی ڈیڈلائن کا آخری روز قریب آ گیا ہے، امریکا کے 20سالہ افغان مشن کے بعد کل آخری روز ہے۔ 15 روز میں ایک لاکھ 90 ہزار افراد کا انخلا کیا گیا ہے۔ امریکا جانے والے ایک لاکھ 17 ہزار میں 5400 امریکی شہری شامل ہیں جبکہ 350امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں۔
برطانوی حکام کے مطابق برطانیہ 15ہزار افراد کو افغانستان سے نکال چکاہے، 150شہری پروازیں حاصل نہیں کرسکے۔ پاکستان نے 22 ہزار افراد کو افغانستان سےنکالا ہے۔ اٹلی 5 ہزار 11، جرمنی 5 ہزار 347، آسٹریلیا 4 ہزار ایک سو ، کینیڈا 3 ہزار 700 شہری افغانستان سے نکالنے میں کامیاب ہوا ہے۔ فرانس 3 ہزار، نیدرلینڈز ڈھائی ہزار اور سویڈن ایک ہزار شہریوں کو واپس لےگیا۔