لاہور میں ڈکیتی راہزنی کی وارداتوں میں اضافہ

0
45

لاہور :لاہور میں پچھلے چار ماہ سے جرائم کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اور اس سلسلے میں سیکورٹی اداروں کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ جرائم جولائی میں ہوئے جہاں ضلعی انتظامیہ بے بس نظرآئی

اس حوالے سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں جرائم کی شرح میں 200 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوگیا۔

پاکستان کے سب سے بڑی آبادی والے صوبے پنجاب میں سیاسی عدم استحکام اور پولیس میں غیر یقینی صورتحال کی قیمت عوام کو چکانا پڑ رہی ہے، کیوں کہ صوبے میں ہر نئے دن ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں ہوشربا اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔

صوبے کے دارالحکومت لاہور میں سیاسی اعتبار سے انتہائی گرم مہینے جولائی میں ڈکیتی، راہزنی اور اسٹریٹ کرائم کا درجہ حرارت بھی دو سو فیصد سے اوپر چلا گیا ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق جولائی کو جرائم کے لحاظ سے بھی گرم ترین مہینہ قرار دیا گیا ہے کیوں کہ جولائی 2022 میں ڈکیتی راہزنی کی وارداتوں میں 209.57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاہور جنسی جرائم کی آماجگاہ بن گیا، ایک اور خاتون کے ساتھ رکشہ ڈرائیور کی زیادتی

پولیس ریکارڈ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں موبائل و پرس چھیننے کی وارداتوں میں 221.16 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، اوریہ موازنہ جولائی 2021 میں ہونے والے جرائم سے کیا گیا ہے۔

یکم سے31جولائی 2022 میں ڈکیتی و راہزنی کی 1229 اور موبائل و پرس چھیننے کی 747 وارداتیں ہوئیں۔ جب کہ جولائی 2021 میں ڈکیتی کی 397 وارداتیں اور موبائل اور پرس چھیننے کی 533 وارداتیں ریکارڈ ہوئی تھیں۔

لاہورمجرموں کی آماجگاہ بن گیا:سنگین نوعیت کے جرائم کے اعداد و شمار

یاد رہے کہ اس سے پہلے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی (پی ایس سی اے) نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران لاہور میں ہونے والے اسٹریٹ کرائم کے تقابلی جائزے کی تفصیلات شیئر کی تھیں جس میں ‘لاہور-15 کالز’ کا سب سے زیادہ اور سب سے کم تناسب دکھایا گیا ہے۔

لاہور میں جرائم بڑھنے لگے، معروف تجارتی سنٹر میں چوری کی واردات

رپورٹ کے مطابق پی ایس سی اے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں نومبر 2021 سے جنوری 2022 تک 3 ماہ کے دوران تمام کیٹیگریز کی کرائم کالز میں واضح کمی دیکھی گئی۔

Leave a reply