انڈیا کی پاکستانی سرحد کے قریب فضائی دفاعی سسٹم ایس۔400 کی تنصیب

0
73

چین اور پاکستان کی جانب سے خطرات کے پیش نظر انڈیا نے پاکستانی سرحد کے قریب پنجاب سیکٹر میں فضائی دفاعی سسٹم ایس۔400 کی تنصیب شروع کر دی ہے۔

باغی ٹی وی : این ڈی ٹی وی سمیت متعدد بھارتی ذرائع کے مطابق بھارتی ایئر فورس کا پہلا اسکواڈرن پنجاب سیکٹر میں متعین کیا جا رہا ہے جو دفاعی میزائل سسٹم کو آپریٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے نصب کیے جانے والے فضائی دفاعی سسٹم ایس-400 کی بیٹریاں اتنی طاقتور ہیں کہ وہ پاکستان اور چین کی جانب سے کسی بھی ممکنہ خطرے کا با آسانی مقابلہ کرسکیں گی سسٹم کی تنصیب کے لیے میزائل کا سارا سامان سمندری و فضائی راستوں کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے اور اس میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

بھارتی دفاعی اداروں کے حوالے سے ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ساختہ فضائی دفاعی سسٹم ایس-400 کی پہلی کھیپ کی آمد سال رواں کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا جس کے بعد صرف چند ہفتوں میں وہ آپریشنل کردیا جائے گا۔

لیبیا کے سکولوں میں کتابوں کی کمی پر وزیر تعلیم گرفتار

اس کی تنصیب کے بعد انڈین ایئر فورس مشرقی سرحد پر توجہ مرکوز کرے گی اور ملک میں ہی اہلکاروں کی تربیت کے لیے وسائل فراہم کرے گی اس روسی سسٹم کے حوالے سے پہلے ہی انڈین ایئر فورس کے متعدد افسران روس میں تربیت حاصل کر چکے ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق اب ایئرفورس کے مزید اہلکاروں کی تربیت بھارت میں ہی کی جائے گی۔

زمین سے فضا میں مار کرنے والے سسٹم سے انڈیا کو جنوبی ایشیا میں فضائی برتری حاصل ہو جائے گی اور وہ 400 کلومیٹر کے فاصلے سے دشمن کے طیاروں اور بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے قابل ہو جائے گاایس۔400 فضائی دفاعی نظام چار مختلف میزائلوں پر مشتمل ہے جو دشمن ممالک کے جنگی طیاروں، بلاسٹک میزائلز اور اے ڈبلیو اے سی ایس طیاروں کو دور سے ہی روک سکتا ہے یہ میڈیم رینج میں 250 کلومیٹر اور شارٹ رینج میں 120 کلومیٹر سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

وہ کرونگا جو دین کہے گا، ترک صدرکا شرح سود میں اضافے سے انکار

خیال رہے کہ نومبر میں روس نے انڈیا کو ایس-400 فضائی دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی شروع کی دی تھی امریکہ نے روس سے ایس-400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری پر بھارت سے اظہار ناراضگی کیا تھا لیکن اس نے نہ صرف انتباہ کو نظر انداز کیا زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے پانچ ارب 50 کروڑ ڈالر کے پانچ میزائل سسٹمز کے لیے 2018 میں معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے، جس کے بارے میں انڈیا کا کہنا ہے کہ ان کی چین سے خطرے کے مقابلے کے لیے ضرورت ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس حوالے سے کہا تھا کہ روسی دفاعی نظام کی فراہمی نے بھارت کو 2017 کے امریکی قانون کے تحت امریکہ کی جانب سے پابندی کے خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا مقصد ممالک کو روسی فوجی ساز و سامان خریدنے سے روکنا ہےامریکہ نے اسی سسٹم کی خریداری پر ترکی کو متنبہ کیا تھا جسے ترک صدر رجب طیب ایردوان نے یکسر نظر انداز کردیا تھا۔

انڈیا کو کاؤنٹرنگ امریکہ ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ (CAATSA) کے تحت امریکہ کی طرف سے متعدد مالی پابندیوں کا سامنا ہے جس میں روس کو یوکرین کے خلاف کارروائیوں، 2016 کے امریکی انتخابات میں مداخلت اور شام کو مدد فراہم کرنے کی وجہ سے شمالی کوریا اور ایران کے ساتھ ایک مخالف قرار دیا گیا ہے۔

امریکی فوجیوں کا انتہا پسندی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف

Leave a reply