بھارت میں امام مسجد اور انکی اہلیہ کے قتل کی شیریں مزاری نے کی مذمت
وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے بھارتی علاقے ہریانہ میں امام مسجد اور ان کی معذور اہلیہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کے غنڈوں اور نازیوں میں کوئی فرق نہیں ہے،دنیا یہ کب سمجھے گی، بدمعاش مودی حکومت کے فاشسٹ اور ہندو بالادستی کے ہتھکنڈے مسلمانوں کی نسل کشی کا باعث بن رہے ہیں۔
So when will world realise Rogue Modi Govt's fascist, Hindu- Supremacist-driven policies could lead to a potential genocide of Muslims? The RSS gangs akin to the Brownshirts of Nazi Germany! #KashmirBleedsUNSleeps https://t.co/heoMGVMYsU
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) September 9, 2019
واضح رہے کہ بھارتی ریاست ہریانہ میں آر ایس ایس کے غنڈوں نے پیش امام اور ان کی شریک سفر کو گھر میں گھس کر شہید کردیا تھا. دونوں کی لاشیں مسجد کے ساتھ ملحقہ کمرے سے ملی تھیں جہان ان کی رہائش تھی ،
مانك ماجرا مسجد گاؤں میں امام مسجد عرفان اور ان کی اہلیہ ياسمين کے قتل کے بعد علاقہ بھر میں خوف و ہراس ہے، رفان مسجد میں امامت کرتا تھا اور ان کی اہلیہ ياسمين بھی ان کے ساتھ مسجد میں بنے ایک کمرے رہتی تھی، دونوں کا نکاح ایک سال پہلے ہوا تھا، دونوں کا قتل انتہائی بہیمانہ انداز میں کیا گیا تھا، دونوں کے جسم پر تیز دھار ہتھیار کے کم از کم 15 سے 20 نشانات تھے۔
بھارت میں 40 لاکھ مسلمانوں کو شہریت سے محروم کر دیا گیا ہے، شیریں مزاری