مدھیہ پردیش کے شِوپوری ضلع کے ماتٹیلا ڈیم میں منگل کی شام ایک کشتی کے الٹنے سے چھ افراد کی موت ہو گئی، جن میں تین بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک 15 سالہ بچی کی تلاش بھی جاری ہے۔
پولیس کے مطابق یہ حادثہ منگل کی شام پیش آیا جب کشتی میں 15 افراد سوار تھے جو ماتٹیلا ڈیم کے جزیرے پر واقع مندر میں پوجا کے لیے جا رہے تھے۔ یہ واقعہ کھانیا دھانہ پولیس تھانے کی حدود میں پیش آیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ گاؤں والوں کی مدد سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا، لیکن سات افراد پانی میں غرق ہو گئے۔ سب ڈویژنل آفیسر پولیس (ایس ڈی او پی) پرشانت شرما نے بتایا کہ بچاؤ کی کارروائیاں رات بھر جاری رہیں اور بدھ تک چھ لاشیں نکال لی گئیں۔پولیس کے مطابق ایک 15 سالہ لڑکی کمکم کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔ مرنے والوں میں کانہا (7)، شیوا (8)، چائنا (14)، رام دیوی (35)، لیلا (40) اور شاردا (55) شامل ہیں۔
رام دیوی، جو اس حادثے میں بچ جانے والوں میں شامل تھیں، نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشتی میں نیچے سے پانی آنا شروع ہو گیا تھا جس کے باعث کشتی ایک طرف مائل ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں تیرنا نہیں آتا تھا، لیکن انہوں نے پانی میں مایوسی کے عالم میں ہاتھ مارنا شروع کیا اور بروقت ایک کشتی آ کر انہیں بچا لیا۔ضلع شِوپوری کے ضلعی کلکٹر رویندر کمار چودھری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچاؤ کی کوششیں رات بھر جاری رہیں، لیکن بدھ تک چھ لاشیں نکال لی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماتٹیلا ڈیم میں موجود جزیرے پر پوجا کے لیے لوگ خاص طور پر ہولی اور رنگ پنچمی کے تہواروں کے دوران جاتے ہیں۔کلکٹر نے کہا کہ یہ حادثہ ایک چھوٹی لکڑی کی کشتی کے الٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔ کشتی میں پانی کا داخلہ یا اس کا عدم توازن اس واقعہ کا سبب ہو سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتظامیہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی، جن لوگوں نے آٹھ افراد کی جان بچائی، انہیں اعزاز سے نوازا جائے گا۔منگل کی رات مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ موہن یادیو نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے لیے 2 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا۔