بھارت سے لیکر رہیںگے آزادی،خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کا مرحلہ آسٹریلیا جا پہنچا
خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کا مرحلہ آسٹریلیا جا پہنچا
سکھ فار جسٹس کے زیراہتمام میلبورن میں اتوار 29 جنوری کو خالصتان ریفرنڈم کیلئے ووٹنگ ہوگی 18 برس سے زائد عمر کے سکھ ووٹ ڈالنے کے اہل ہونگے ووٹنگ کا عمل صبح نو بجے سے پانچ بجے شام تک بلاتعطل جاری رہے گا ریفرنڈم میں آسٹریلیا میں آباد ہزاروں سکھ حصہ لے کر اپنے آزاد وطن کیلئے حق رائے دہی استعمال کریں گے اس سے قبل برطانیہ، جینوا، اور کینڈا میں بھی ریفرنڈم منعقد ہوچکے ہیں
سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے حصول کی تحریک سے بھارت پریشان ہے بھارت نے ریفرنڈم رکوانے کیلئے ہر ملک پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی. آسٹریلیا کی حکومت نے بھی ریفرنڈم کو سکھوں کا قانونی حق قرار دے کر مداخلت سے انکار کردیا تھا ،ڈاکٹر بخشیش سندھو صدر خالصتان کونسل کا کہنا ہے کہ سکھ قوم بھارت کے تسلط اور استحصال سے نجات کیلئے آزادی حاصل کرنا چاہتی ہے، ہم بھی ریفرنڈم کا وہ ہی حق چاہتے ہیں جو برطانیہ اور کینڈا اپنے شہریوں کو بھی دے چکے ہیں،گرپتونت سنگھ پنوں جنرل قونصل ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ وقت لگ سکتا ہے لیکن ریفرنڈم ہی تشدد کے بغیر آزادی حاصل کرنے کا راستہ ہے، سکھوں نے آزادی کیلئے بلُٹ کی بجائے بیلٹ کا راستہ اختیار کیا ہے،
سکھ یاتریوں کی بھارت میں ہی مودی کے خلاف نعرے بازی
بھارتی ہٹ دھرمی، ایک بار پھرپاکستان آنیوالے سکھ یاتریوں کوروک دیا گیا
خالصتانی ہوں،حکومت مودی کے دباؤ کا شکارہے، گوپال سنگھ چاولہ کی باغی ٹی وی سے گفتگو
سکھ برادی کا خالصتان بارے ریفرنڈم 2020، وینا ملک نے بڑا اعلان کر دیا
آسٹریلوی حکومت نے میلبرن میں خالصتان ریفرنڈم رکوانے سے انکار کردیا۔
انٹرپول نے خالصتان کے رہنما کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی بھارت کی درخواست مسترد کردی
سکھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بھارت نے پنجاب پر قبضہ کیا ہے اسکو آزاد کروائیں گے، مودی سرکار سے آزادی لیں گے، ہم نے تہیہ کر لیا ہے کہ بھارت کے ساتھ نہیں رہنا، خالصتان بن کر رہے گا، پنجاب کی آزادی کے لئے ووٹ دیں اور پنجاب کو آزاد کروائیں،خالصتان ریفرنڈم کے نتائج کو اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ تاکہ سکھ وطن کی حمایت حاصل کی جا سکے