بھارت نے پاکستان کے خلاف نیا پراپیگنڈہ شروع کردیا ہے
بھارت نے پاکستان کے خلاف نیا پراپیگنڈہ شروع کردیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کے بعد اب بھارت یورپی پارلیمینٹ پر دباو ڈال رہا ہے اور پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس درجہ کو ختم کرنے کے لئے رکن ممالک کو اس درجہ کو ختم کرنے کے لئے کہہ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یورپی پارلیمینٹ کی طرف سے پاکستان کا جی ایس پی پلس سٹیٹس ختم کرنے کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان میں ناموس رسالت قوانین کو بنیاد بناکر یورپی پارلیمینٹ میں قرارداد پیش کی جارہی ہے جس میں پاکستان میں ٹیکسٹائل کے آرڈرز فوری طور پر کم کرنے کی تجویز پیش کی جارہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق قرارداد کی منظوری کے بعد پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی جب کہ اس صنعت کے حوالے سے پاکستان کو ملنے والی پرکشش مراعات کا جاتمہ ہوجائے گا۔
دریں اثنا آل پاکستان ٹیکسٹائل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے سابق صدر شہزاد احمد خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ملنے درجہ کو کم کرنا آسان نہیں اور نہ ہی یورپی پارلیمینٹ کی منظوری کے بغیر پاکستان کا سٹیٹس ختم کیا جا سکتا۔
اپٹما کے سرپرست اعلی گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے۔ پاکستان کو 10 سال کے لئے جی ایس پی پلس کا درجہ یورپی پارلیمینٹ نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ملنے والے درجہ کی مدت 2024 میں ختم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بھارت کو ٹیکسٹائل کے آرڈرز نہیں مل رہے اس وجہ سے وہ بوکھلا گیا ہے اور پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔