پاکستانی پابندی،بھارتی ایئر لائنز بحران کا شکار،بھارتی نائب صدر بھی پھنس گئے

3 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ

پاکستان کی جانب سے بھارت کے لیے فضائی حدود بند کیے جانے کے بعد بھارتی ائیر لائنز میں ایک بڑا بحران پیدا ہوگیا ہے جس کا اثر دنیا بھر میں بھارتی پروازوں کی روانگی اور آمد پر پڑا ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارتی پروازوں کو اہم راستوں پر تاخیر اور دوبارہ راستہ بدلنے کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارتی نائب صدر کی خصوصی پرواز، جو نیو دہلی سے اٹلی جا رہی تھی، فضائی حدود کی بندش کے سبب تاخیر کا شکار ہوئی۔ اس پرواز نے ڈیڑھ گھنٹہ طویل فاصلہ اختیار کیا، جس کے نتیجے میں بھارت سے بین الاقوامی پروازوں کے شیڈول میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں۔بھارت کے مختلف شہروں سے بین الاقوامی مقامات کے لیے روانہ ہونے والی کئی پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود کے بند ہونے کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کچھ اہم پروازوں میں ٹورنٹو، نیویارک، لندن، ڈنمارک اور دمام سے دہلی جانے والی پروازیں شامل ہیں جنہیں دو گھنٹے اضافی وقت لگ گیا۔ اس کے علاوہ برمنگھم، سان فرانسسکو، فرینکفرٹ اور پیرس سے دہلی کی پروازوں کو بھی دو گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔

فضائی حدود کی بندش کے باعث کئی بین الاقوامی پروازوں کو دیگر ممالک کے ائیرپورٹس پر اتارنا پڑا۔ شارجہ سے امرتسر جانے والی پرواز کو احمد آباد اور ٹورنٹو دہلی کی ائیر انڈیا کی پرواز کو ڈنمارک کے ائیرپورٹ پر اتارا گیا۔ اسی طرح ابوظبی جانے والی پرواز کو بھی پیرس اور لندن سے نیو دہلی پہنچنے کے بعد ری فیولنگ کے بعد روانہ کیا گیا۔دہلی سے تبلیسی کے لیے روانہ ہونے والی پرواز احمد آباد اتاری گئی۔ اسی طرح الماتے اور تاشقند کے لیے جانے والی دو پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دبئی سے امرتسر جانے والی پرواز کو بھی ڈھائی گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں بھارتی ائیر لائنز کی پروازوں کا نظام شدید متاثر ہوا ہے اور مسافروں کو بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس بحران کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔

پاکستانی فضائی حدود کی بندش،بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے ،پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کو شدید دھچکا لگا ہے، بھارت سے یورپ اور امریکہ جانے والی پروازوں کے دورانیے میں اضافہ ہو گیا، بھارت سے امریکہ اور یورپ جانے والی پروازوں کے لیے زیادہ ایندھن،ٹکٹس بھی مہنگے ہو گئے،2019 میں بالاکوٹ حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو 700 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا، پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئر لائنز کے لیے ایندھن کی لاگت اور اپریشنل پیچیدگیوں میں بھی اضافہ ہوا، بھارت سے وسطی ایشیا، مغربی یورپ، مغربی ایشیا، برطانیہ اور امریکہ جانے والی پروازیں متاثرہوئی ہیں، پاکستان سے گزر کر بھارت آنے اور جانے والی دیگر ایئر لائنز بدستور آپریٹ کرتی رہیں گی، بھارتی ایئر لائنزپر پابندی سے دیگر ایئر لائنز کو فائدہ ہوگا ،پالاکوٹ حملے کے بعد بھارت کی قومی ایئر لائنز ایئر انڈیا سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی،بھارتی ایرلائنز کو اب شمالی امریکہ، یورپ، برطانیہ اور مشرق وسطی جانے کے لیے متبادل راستے اختیار کرنا ہوں گے

پاکستانی پابندیوں سے ایئر انڈیا، انڈیگو، سپائس چیٹ کی پروازوں کا روٹ تبدیل ہو گا، پروازوں کا روٹ تبدیل ہونے سے دورانیہ میں اضافے اور ایندھن کی کھپت میں اضافہ ہوگا ،پاکستان سول ایوی ایشن کے نوٹم کے مطابق پابندی کا اطلاق تمام بھارتی ملٹری طیاروں بشمول لیز شدہ طیاروں پر بھی ہوگا ،بھارت کے ملکیتی یا بھارتی ایئر لائنز کے تحت اپریٹ کیے جانے والے طیاروں پر پابندی ہوگی ، روزانہ 70 سے 80 پروازیں بھارت آنے اور جانے کے لئے پاکستانی فضائی حدود سے گزرتی ہیں، بعض اوقات بھارت آنے اور جانے والی پروازوں کی تعداد 100 سے بھی تجاوز کر جاتی ہیں ، پاکستان سے گزرنے والی بھارتی پروازیں زیادہ تر یورپ، شمالی امریکہ، مشرق وسطی اور وسط ایشیا کے لیے ہوتی ہیں، پاکستانی پابندیوں کے نتیجے میں ممبئی، احمد اباد، لکھنؤ،دہلی اور گوا آنے جانے والی فلائٹس سب سے زیادہ متاثرہوئی ہیں، انڈین ایئر لائنز کو ممبئی اور دلی سے آنے جانے والی پروازوں کو بحیرہ عرب کے اوپر سے گزارنا ہوگا ،دہلی سے باکو اور تبلیسی جانے والی پروازوں کے دورانیہ میں 90 منٹ کا اضافہ ہو گا، پاکستانی پابندی کے نتیجے میں دہلی سے الماتا سروس مکمل طور پر بندہوئی ہے، شمالی بھارت سے متحدہ عرب امارات جانے والی پروازوں کا دورانیہ بڑھنے سے اضافی ایندھن استعمال کرنا پڑے گا ، بھارتی ایئر لائنز کو طویل دورانیے کی پروازوں اور ہیوی ڈیوٹی طیاروں کے لیے زیادہ ایندھن خرچ کرنا پڑے گا ،بھارتی ایئر لائنز کو اندھن کی مد میں یومیہ کروڑوں کا نقصان متوقع ہے

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from بین الاقوامی