بھارتی دفاعی حکام نے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت کی موت کوپائلٹ کے کھاتے میں ڈال دیا

0
30

بھارتی دفاعی حکام چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی ہلاکت کے معاملے کو فوج کی باہمی لڑائے سے ہٹاکراسے پائلٹ کی غلطی سے منسوب کرنے کی بھرپور کوشش کررہےہیں ،شاید یہ وجہ ہے کہ بھارتی دفاع حکام نے ایک تازہ کہانی بیان کرکے سارا ملبہ پائلٹ پرڈال دیا ہے ، ذرائع نے بدھ کی سہ پہر کو بتایا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کی ممکنہ وجہ پائلٹ کی غلطی تھی جس کی وجہ سے گزشتہ ماہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی موت واقع ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹر جس میں جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا، اور 12 دیگر مسلح افواج کے اہلکار تھے – تمل ناڈو کے کوئمبٹور کے سلور ایئر فورس بیس سے ویلنگٹن کے ڈیفنس اسٹاف سروسز کالجز تک – ایک CFIT کے بعد گر کر تباہ ہو گیا، یا کنٹرولڈ فلائٹ میں داخل ہوا۔ علاقہ، واقعہ۔

CFIT اس وقت ہوتا ہے جب ہوا کے قابل ہوائی جہاز، پائلٹ کے مکمل کنٹرول میں ہوتے ہوئے، نادانستہ طور پر علاقے، پانی یا کسی رکاوٹ میں اڑ جاتا ہے۔

IATA (انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن) کے مطابق، اس اصطلاح سے مراد وہ حادثات ہیں جن میں دوران پرواز زمین، پانی، یا کسی اور رکاوٹ کے ساتھ تصادم کا کنٹرول کھو جانے کے اشارے کے بغیر ہوتا ہے۔

ریاستہائے متحدہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ CFIT "… خطوں (زمین، پہاڑ، پانی کے جسم، یا رکاوٹ) کے ساتھ ایک غیر ارادی تصادم ہے جبکہ ایک ہوائی جہاز مثبت کنٹرول میں ہے۔”

اس طرح کے واقعات میں اہم امتیاز یہ ہے کہ ہوائی جہاز پرواز کے عملے کے کنٹرول میں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ حادثہ ابر آلود موسم میں ہوا اور اس بات پر زور دیا کہ طیارہ – جس کو کئی سابق فوجی افسران نے NDTV کو "انتہائی محفوظ” قرار دیا ہے – حادثے کے وقت خراب نہیں تھا۔

ایک سہ فریقی انکوائری – جس کی قیادت ملک کے سب سے بڑے ہیلی کاپٹر پائلٹ ایئر مارشل مانویندر سنگھ کررہے ہیں – کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 8 دسمبر کو تمل ناڈو کی نیلگیری پہاڑیوں میں ہونے والے حادثے کی تحقیقات کرے۔

Leave a reply