بھارتی مظالم کا سلسلہ رک نہ سکا : بھارتی فوج نے نئے سال کے پہلے مہینے میں 21 کشمیریوں کو شہید کیا

0
28

سری نگر:بھارتی مظالم کا سلسلہ رک نہ سکا : بھارتی فوج نے نئے سال کے پہلے مہینے میں 21 کشمیریوں کو شہید کیا،اطلاعات کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نئے سال کے پہلے مہینے میں 21 کشمیریوں کو شہید کیا ہے اورہزاروں کی تعداد میں کشمیریوں کوزخمی بھی کیا گیا ہے

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سال 2020 کے پہلے مہینے میں ہی بھارتی اہلکاوں کی مختلف کارروائیوں میں 21 کشمیری شہید ہوگئے جبکہ بھارتی اہلکاروں کے مختلف اقدام جیسے پیلٹ گن سے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 14 کشمیری بُری طرح زخمی ہوئے۔

کشمیری میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے مختلف کارروائیاں کرکے کشمیری شہریوں اور حریت رہنما سمیت 104 افراد کو گرفتار بھی کیا۔ گرفتار ہونے والے شہریوں میں زیادہ تر تعداد کشمیری نوجوانوں کی ہے۔علاوہ ازیں بھارتی اہلکاروں نے ایک مہینے کے دوران پانچ گھروں پر چھاپے مارے، سامان کو نقصان پہنچایا اور تین خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کو جیل بنے 181 روز گزر گئے ہیں اور وادی میں قابض بھارتی حکومت کی پابندیاں برقرار ہیں۔سخت سردی میں کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ دواؤں کی قلت بھی ہوگئی ہے۔

بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔یکم نومبر 2019 سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔

ادھر آج پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول(ایل اوسی) کے ستوال سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کر دی جس کی زد میں آ کر امداد پور گاؤں کا 45سالہ رہائشی شدید زخمی ہو گیا۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے جان بوجھ کر ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی 45 سالہ شخص کوقریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے بھرپور جواب سے بھارتی توپیں خاموش ہو گئیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی جانب سےلائن آف کنٹرول( ایل او سی) پر فائرنگ معمول بن چکا ہے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر اور شہریت بل سے توجہ ہٹانا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کئی بار بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کی باتیں بھی کر چکے ہیں۔

Leave a reply