بھارتی عدالتی نظام بھارتی فوج کےزیراثر:تحریک آزادی کشمیراورپاکستان کے‌خلاف مشترکہ حکمت عملی ہے

0
35

سرینگر:بھارتی عدالتی نظام بھارتی فوج کےزیراثر:تحریک آزادی کشمیراورپاکستان کے‌خلاف مشترکہ حکمت عملی ہے:حریت کانفرنس نے انکشاف کردیا ،بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فورسز نے کالے قوانین کی آڑ میں علاقے میں سول انتظامیہ اور عدالتی اداروں کا مکمل کنٹرول حاصل کر رکھا ہے جس کے تحت لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ، تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بغیر کسی جرم کے قتل کیا جاتا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور تسلیم شدہ حق خودارادیت کا جائز مطالبہ اٹھانے کی وجہ سے کشمیری سیاسی قیدیوں کے ساتھ روا رکھے گئے غیر انسانی رویے کی مذمت کی۔ ترجمان نے بھارتی ناجائز قبضے کے خلاف جاری مزاحمتی تحریک کو خالصتاً ایک سیاسی اور مقامی تحریک قرار دیتے ہوئے کہ بھارتی سامراجی نظام حکمرانی عوام کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے پیش آرہا ہے اور فوج اور پیرا ملٹری دستوں کے ذریعے ان کے بنیادی حقوق کو پامال کر رہا ہے۔

ترجمان نے فسطائی بھارتی جیل حکام کے ہاتھوں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نظربندوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں اور انہیں تنگ و تاریک سیلوں میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طبی سہولیات اور صحت بخش غذا کی عدم فراہمی کی وجہ سے نظر بند متعدد امراض کا شکار ہو گئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کوروانا کی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے نظربندوں کو جیل حکام کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

انہوں نے محمد مقبول بٹ، محمد افضل گورو، سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، علی محمد آہنگر، مشتاق احمد بٹ اور عبدالرشید سمیت جسمانی تشدد، عدالتی جانبداری یا طبی غفلت سے دوران حراست شہید ہونے والے رہنماﺅں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی بدنام زمانہ جیلوں میں بند حریت رہنماو¿ں کے خلاف مجرمانہ رویے پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر مزاحمتی رہنماو¿ں اور کارکنوں کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔

ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر جی ایم بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، الطاف فنتوش، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، ظہور احمد وٹالی، مقصود احمد بٹ، شاہد یوسف، شکیل یوسف، مشہد یوسف، راشد یوسف صحرائی، اسد اللہ پرے، شوکت حکیم، معراج الدین نندا، رفیق احمد گنائی، پیر ہلال احمد، اب رشید لون، شکیل بٹ، غضنفر اقبال عابد زرگر، شوکت احمد خان، نذیر احمد شیخ، ظہور احمد بٹ، محمود ا، میر توبہ، محمد طوبیٰ، ظہور احمد بٹ۔ محمد ایوب ڈار، قادر بٹ، عاقب نجار، عارف وانی، امتیاز احمد، شیخ فاروق، نذیر پٹھانسمیت دیگر نظر بندوں کی استقامت کو سلام پیش کیا۔

ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس پر زور دیا کہ وہ اپنی ٹیموں کے بھارتی جیلوں کے دورے اور کشمیریوں نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے بھارت پر دباو ڈالے ۔

Leave a reply