بھارتی ریاستی دہشت گردی،3 کشمیری شہید، ایک فوجی ہلاک

0
7

بھارتی ریاستی دہشت گردی،3 کشمیری شہید، ایک فوجی ہلاک

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر کو بیرون دنیا سے جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر نگروٹہ کے مقام پر پر جمعہ کوعلی الصبح سیکورٹی فورسز نے فائرنگ میں تین نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ جموں کشمیر پولیس کا ایک اہلکار،ایک زخمی ہوگیا-

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں سے کشمیر کی طرف آنے والے ایک ٹرک کو نگروٹہ کے بن ٹول پلازہ کی مقام پر پولیس اہلکاروں کے روکنے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کا ایک اہلکار زخمی اور ایک نوجوان ہلاک ہو گیا۔

آئی جی جموں مکیش سنگھ نے بتایا کہ ٹرک میں سوار باقی افرادجن کی تعداد دو سے تین بتائی جارہی تھی، موقع سے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے- واقعہ کے بعد بھارتی فوج نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کردیا ۔ بعد ازاں بن ٹول پلازہ کے نزدیک بھارتی فوج اور کشمیری جوانوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔جس میں دو نوجوان شہید ہو گئے۔

انتظامیہ نے پر سری نگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد ورفت روک دی -ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ادھمپور نے احتیاطی طور پر ادھمپور قصبے، ٹکری، منڈ، نیشنل ہائی وے زونز اور چھینانی علاقے کے تمام اسکولز کو بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔ نگروٹہ میں فوج اور جموں وکشمیر پولیس کی اہم تنصیبات واقع ہیں-

اس سے قبل جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی)دلباغ سنگھ نے بتایاتھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ باقی ملحقہ جنگلاتی علاقے میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ سنجوان ملٹری اسٹیشن 2018 کے حملے کے بعد جموں خطے میں یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔ جس میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے.

کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،شاہ محمود قریشی کا بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان

کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

مودی سرکار نےتمام حریت قائدین، سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر رکھا ہے،احتجاج کرنے والے اور گھروں سے نکلنے والے ہزاروں کشمیریوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے. مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیاپال نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو اس شرط پر رہا کرنے کا کہا تھا کہ وہ رہائی کے بعد خاموش رہیں گے. اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے لیکن عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی نے مودی سرکار کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا

کشمیریوں سے یکجہتی، وزیراعظم کی کال پر قوم لبیک کہنے کو تیار

بہت ہو گیا ،اب گن اٹھائیں گے، کشمیری نوجوانوں کا ون سلوشن ،گن سلوشن کا نعرہ

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے

Leave a reply