بھارت کے صوفی مشن کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں کیا سلوک ہوا؟

0
34

بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں لانچ کیا گیا صوفی مشن مکمل طور پر ناکام ہو گیا۔ بھارتی میڈیا نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔

مقبوضہ کشمیر: کرفیوکا 71 واں دن،بھارتی فوج کے مظالم ، کشمیریوں کی مزاحمت جاری

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں صوفی رہنماﺅں کا ایک گروپ بھیجا تھا۔ اس گروپ کا کشمیریوں نے بھارت مخالف نعروں سے استقبال کیا۔حضرت بل کی درگاہ پر بھی اس گروپ کوسخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

کشمیریوں کے مطابق مودی حکومت کشمیریوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کے لئے صوفی کارڈ کھیل رہی ہے۔ 5 اگست کو بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا جس سے کشمیری عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر : کولگام میدان جنگ ، بھارتی مظالم جاری ، تشدد کی انتہا

عینی شاہدین کے مطابق سینکڑوں لوگوں نے گروپ کی مزار آمد کے موقع آزادی کے حق ، بھارت اور مودی مخالف نعرے لگائے۔
کشمیریوں نے یہ نعرے لگائے، ”گو انڈیا، گو بیک“، ”ہم کیا چاہتے ،آزادی“ ۔ مظاہرین نے صوفی گروپ کا گھیراﺅ بھی کیا تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور ظلم ختم کیا جائے، ترک صدر اردوان

علاقہ مکینوں نے بتایا کہ صوفی دوپہر کی نماز کے دوران پہنچے تھے۔ ایک بزرگ رہائشی کے بقول، انہوں نے نماز بھی ادا کی لیکن اس کے بعد ، لوگ ان کو دیکھ کر مشتعل ہوگئے ۔

واضح رہے کہ درگاہ اجمیر شریف کے سید ناصرالدین چشتی کی سربراہی میں آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کا وفد مقبوضہ کشمیر کے تین روزہ دورے پر ہے۔وفد کے 17 ارکان کا تعلق اجمیر شریف اور نظام الدین سمیت متعدد مزارات سے ہے۔

Leave a reply