انڈیگو کا کمال،پروازوں میں تاخیر،مسافر 24 گھنٹے تک بے حال
استنبول کے ایئرپورٹ پر انڈیگو کی فلائٹس 6E 12 (استنبول سے دہلی) اور 6E 18 (استنبول سے ممبئی) میں 24 گھنٹوں سے زیادہ کی تاخیر کا سامنا کرنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ فلائٹس بدھ کی رات روانہ ہونے والی تھیں، لیکن متعدد مرتبہ انہیں بغیر کسی مناسب اپ ڈیٹ کے ملتوی کر دیا گیا، جس کے باعث مسافر پریشانی کا شکار ہوگئے۔ جمعہ کی صبح تک، 39 گھنٹوں کی اس آزمائش کے بعد بھی انڈیگو نے پرواز کے روانگی کے اوقات کی تصدیق نہیں کی تھی۔پریشان حال مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنے تجربات شیئر کیے اور ایئرلائن کی جانب سے اس صورت حال کے انتظام میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔ شوبھم بنسال، ایک متاثرہ مسافر نے لنکڈ ان پر لکھا: "میں ان 400 مسافروں میں سے ایک ہوں جو گزشتہ 24 گھنٹوں سے استنبول میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انڈیگو سے کوئی جواب (یا) اپ ڈیٹس نہیں ملی۔ کیا یہ ایئرلائن چلانے کا طریقہ ہے؟”
اسی طرح، انوشری بھنسالی نے واقعات کے افراتفری پر مبنی تسلسل کا ذکر کیا۔ "پرواز کو ایک گھنٹے کے لیے دو مرتبہ تاخیر کی گئی، پھر اسے منسوخ کر دیا گیا اور آخرکار 12 گھنٹے بعد دوبارہ شیڈول کیا گیا،” انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا۔ بھنسالی، جو بخار اور تھکاوٹ کا شکار تھیں، نے کہا کہ مسافروں کو رہائش، کھانے کے واؤچرز یا انڈیگو کے نمائندوں کی جانب سے کسی مدد کی پیشکش نہیں کی گئی۔
ایک اور مسافر، روہن راجہ نے بتایا کہ سرد موسم میں لوگ مشکلات کا شکار ہو رہے تھے کیونکہ ایئرلائن کی طرف سے ان جگہوں تک پہنچنے کے لیے کوئی ٹرانسپورٹ کا انتظام نہیں کیا گیا، جہاں رہائش فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
مسافروں کو اطلاع دی گئی کہ انہیں استنبول ایئرپورٹ کے لاؤنج تک رسائی فراہم کی جائے گی، لیکن یہ تدبیر ناکافی ثابت ہوئی۔ "لاؤنج بہت چھوٹا تھا اور اتنے زیادہ مسافروں کو جگہ دینا ممکن نہیں تھا۔ ہم میں سے بہت سے افراد گھنٹوں تک کھڑے رہے، جبکہ مناسب سہولتیں بھی فراہم نہیں کی گئیں۔ نہ تو متبادل پروازیں پیش کی گئیں، نہ ہی کوئی مناسب رابطہ کیا گیا اور نہ ہی کسی قسم کے معاوضے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا،” ممبئی جانے والے مسافر پارشوا میہتا نے کہا۔میہتا نے انڈیگو کی "بنیادی کسٹمر سروس کی فاش ناکامی” کی مذمت کی اور تمام متاثرہ مسافروں کے لیے معافی اور مناسب معاوضے کا مطالبہ کیا۔
انڈیگو نے اس خلل کے لیے معذرت پیش کی اور ایک بیان میں کہا، "ہم استنبول کے لیے انڈیگو کی پروازوں میں تاخیر سے آگاہ ہیں۔ ہم اپنے صارفین کی سہولت کو اولین ترجیح دیتے ہیں، اور ہماری ٹیمیں تمام رابطہ پوائنٹس پر مسافروں کی مدد کے لیے دستیاب ہیں۔ انڈیگو اپنے صارفین کو پہنچنے والی تکلیف پر معذرت خواہ ہے۔”لیکن اس معذرت کے باوجود، ایئرلائن نے تاخیر کی وجوہات کی تفصیل فراہم نہیں کی اور نہ ہی کسی معاوضے کے منصوبوں کا اعلان کیا، جس کی وجہ سے مسافر ناراض ہیں۔
یہ واقعہ انڈیگو کی حالیہ شمولیت کے پس منظر میں آیا ہے، جب اسے 2024 کی ایئرہیلپ اسکور رپورٹ میں دنیا کی بدترین ایئرلائنز میں شامل کیا گیا۔ اس رپورٹ میں انڈیگو کو 109 ایئرلائنز میں سے 103 واں نمبر دیا گیا، جس کی وجہ کسٹمر کی تسلی بخش سروس اور پروازوں کی معطلی کے دعووں کی ناقص بنیاد پر توجہ دی گئی۔
عالمی درجہ بندی،بھارتی انڈیگو بدترین ایئر لائنز میں شامل
بھارتی ایئر لائن انڈیگو کو ایندھن اور دیکھ بھال کے اخراجات کی وجہ سے نقصان
انڈیگو ایئر لائن کا کمال،اے سی بند،مسافر پھٹ پڑے
دہلی سے وارنسی جانے والی ’انڈیگو‘ کی فلائٹ میں ’بم کی افواہ‘
کولکتہ ایئر پورٹ پر ایئر انڈیا اور انڈیگو کے طیارے ٹکرا گئے
بھارت،ایئر لائن کو دھمکیوں کے بعد 10 ہوٹل کو بم سے اڑانے کی دھمکی