انڈونیشیا کے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں 21 افراد ہلاک
انڈونیشیا کے سماٹرا جزیرے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے، حکام کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں لوگ عارضی سرکاری پناہ گاہوں کی طرف بھاگ رہے ہیں،نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے ترجمان ڈونی یوسریزل نے بتایا کہ جمعہ کو دیر گئے مغربی سماٹرا کے پسیسر سیلاتن ضلع میں ایک دریا نے اپنے کنارے کو پھٹا اور پہاڑی دیہاتوں کو چیر دیا۔ یسریزل کے مطابق، کوٹو الیون تروسان کے گاؤں سے سات لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جب کہ مزید تین لاشیں دو ہمسایہ دیہات سے ملی ہیں، جس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 21 ہوگئی ہے۔تاہم سات افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
یوسریزل نے کہا کہ "مرنے والوں اور لاپتہ افراد کے لیے امدادی کوششوں میں بجلی کی بندش، مٹی اور ملبے سے ڈھکی سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے رکاوٹیں پیدا ہوئیں”۔ایجنسی کے مطابق کم از کم دو دیہاتی زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 80,000 سے زیادہ لوگ عارضی سرکاری پناہ گاہوں میں پناہ لئے ہوئے ہے انڈونیشیا میں شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں، جہاں لاکھوں لوگ سیلاب کے میدانوں کے قریب رہتے ہیں۔