معدنی ذخائرسے مالا مال قازقستان،بدامنی کا شکارکیوں؟گولی مارنے کا حکم کیوں؟

0
104

نورسلطان: معدنی ذخائرسے مالا مال قازقستان،بدامنی کا شکارکیوں؟گولی مارنے کا حکم کیوں؟اطلاعات کے مطابق سابق سوویت ریاست کہ قازقستان کےنام سے اب دنیا کے نقشے پرموجود ہے بے پناہ معدنی ذخائر کے باوجود بدامنی اورعدم استحکام کا شکارہوچکی ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ کورونا نے ملکی معیشت کا حال اس قدر تباہ کردیا ہےکہ حکومت کو ملکی نظام چلانے کےلیے پٹرولیم مصنوعات میں بار بار اضافہ کرنا پڑرہا ہے ،

دوسری طرف عوام اس بات کو قبول کرنے کے لیے تیار نہں ، حکمران جماعت عوام الناس کو سمجھانے کی کوشش کررہی ہے دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے مہنگائی اور معاشی گراوٹ ہے لیکن عوام کسی کی بات ماننے کےلیے تیار نہں ،یہی وجہ ہے کہ شہریوں نے حکومت کے خلاف احتجاج شروع کررکھا ہے ، اطلاعات ہیں کہ قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کیخلاف ہونے والے پُرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 46 ہوگئی ہے جب کہ قازق صدر نے فوج کو بغیر خبردار کیے مظاہرین پر گولی چلانے کی اجازت دیدی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر 2 جنوری سے ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت مستعفی ہوگئی تھی اور صدر نے ہنگاموں سے متاثر ہونے والے دو شہروں میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔

الماتی اور مینگسو میں ایمرجنسی کے نفاذ اور رات کے کرفیو کے باوجود تاحال حالات کشیدہ ہیں۔ ان شہروں میں صدر صدر قاسم جومارت توقایف نے فوج کو حکم دیا ہے کہ مظاہرین پر وارننگ دیئے بغیر گولی چلائیں۔تاحال مجموعی طور پر 46 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں 28 شہری اور 18 پولیس اہلکار شامل ہیں جب کی سیکڑوں زخمی ہیں اور 3 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

قازق صدر قاسم الماروت نے حالات قابو میں ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قانون اور حکومتی احکامات کو توڑنے والوں کیخلاف آپریشن کا آغاز کردیا ہے جس میں اب تک 18 پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب وزات داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جوابی فائرنگ میں ہلاک ہونے والے 28 افراد شہری نہیں بلکہ دہشت گرد تھے۔حکومت کے مستعفی ہونے کے باوجود قیمتوں کے خلاف اب بھی احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ صدر نے کابینہ کو چلتا کرکے اپنا عہدہ بچایا ہے جب کہ مسائل کی اصل جڑ وہ خود ہیں۔

روس نے قاقستان میں بگڑتی صورت حال کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنی فوجین بھیجنے کا عندیہ ہے جس پر یورپی یونین نے روس کو کسی بھی مہم جوئی سے باز رہنے کے لیے خبردار کیا ہے۔

Leave a reply