بااثرزمیندارکےہاتھوں حاملہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اورپھرتشدد،حمل ضائع:حکومت ناکام یا بے بس

4 سال قبل
تحریر کَردَہ
Indian women protest against the rape of the eight year old in Mandsaur, Madhaya Pradesh, in New Delhi on June 30, 2018. - Hundreds of protesters rallied in central India for the third straight day on June 29 over the brutal rape of an eight-year-old girl now battling for her life in hospital. (Photo by CHANDAN KHANNA / AFP)

نئی دہلی: بااثرزمیندارکےہاتھوں حاملہ خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور پھرتشدد:حکومت ناکام یا بے بس ،اطلاعات کےمطابق جنسی زیادتی کے ایک اوراندوہناک واقعے نے انسانیت کو شرمسار کردیا، بااثر زمینداروں نے حاملہ خاتون کو یرغمال بنا کراسےجنسی زیادتی اوربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انسانیت کو شرمسار کردینے والا یہ واقعہ ریاست مدھیہ پور کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں ایک بااثر زمیندار خاندان نے دلت خاندان پر ظلم کی انتہا کردی۔

گھر میں موجود دو بھائیوں نے مذکورہ زمینداروں کی زمین پر کام کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد 3 زمیندار بھائیوں نے ان پر بری طرح تشدد کیا جس کے بعد وہ دونوں اپنی جان بچانے کے لیے گاؤں سے بھاگ گئے۔

بعد ازاں تینوں زمیندار بھائیوں نے دلت خاندان کے گھر پر دھاوا بول دیا جہاں دونوں بھائیوں کی ماں، ایک بھائی کی حاملہ بیوی اور اس کے کمسن بچے موجود تھے۔

غنڈوں نے خواتین اور بچوں کو کئی روز تک گھر میں یرغمال بنائے رکھا، اس دوران وہ حاملہ خاتون کو بچوں کے سامنے جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بناتے رہے، جبکہ اس مکروہ فعل سے روکنے پر 70 سالہ بوڑھی ماں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

بدمعاشوں نے بغیر کسی خوف کے خواتین کو 4 روز تک انہی کے گھر میں یرغمال بنا کر رکھا، اس دوران انہیں نہ کچھ کھانے پینے دیا گیا، اور نہ ہی کسی کو باہر آنے جانے دیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حاملہ خاتون کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کے بعد ان کا حمل بھی ضائع ہوگیا، یرغمال بنے رہنے کے دوران وہ شدید تکلیف میں رہی اور اسے ڈاکٹر کے پاس بھی نہیں جانے دیا گیا۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ ابھی تک کوئی مجرم بھی گرفتارنہیں ہوسکا

Latest from بین الاقوامی