انصاف کا نظام تحریر: فرح خان

’’مسلمانو!انصاف کے علم بردار بنو اور سچی گواہی دو چاہے وہ تمھارے اپنے،والدین ،رشتے داروں یا امیر وبااثر لوگوں کے خلاف ہو۔اگر تم نے عدل وانصاف کرتے ہوئے ہیراپھیری سے کام لیا تو اللہ تمھارے اعمال سے باخبر ہے۔‘‘(سورہ النساء۔135)
قیام پاکستان کے بعد بد قسمتی سے وطن عزیز میں انصاف کا نظام آہستہ آہستہ انتہائی سست روی کا شکار ہو گیا.. کہیں بیس سال بعد معزز شہری جیل کی صعوبتیں کاٹ کر رہا ہوتے ہیں تو کہیں قاتل سینہ طان کر قانون کو گھر کی لونڈی سمجھ کر آزاد گھوم رہے ہیں.. یقیناً کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں. یہ بات اٹل ہے کہ ظالم زیادہ دیر تک ڈٹ کر نہیں کھڑا ہو سکتا کیونکہ جب ظلم حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے.
پاکستان میں نظام کی خرابی کی وجہ سب سے زیادہ انصاف اور میرٹ کی کمی ہے کیونکہ جب کسی شہری کو انصاف نہ ملے تو وہ قانون سے نالاں ہو جاتا ہے پھر وہ دیگر ایسے راستے اپناتا ہے جس کی وجہ سے وہ ریاست اور اپنے لئے مزید پریشان ماحول پیدا کرتا ہے.

پاکستان میں بڑھتے ہوئے جرائم کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارا انصاف کا نظام کمزور ہوچکا ہے.ایک لمحے کے لئے اگر حالیہ واقعات کی طرف نظر دوڑائیں تو موٹروے پر خاتون سے زیادتی کرنے والا عابد علی پچھلے کئی سالوں سے مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ وہ کئی بار قانون کے گرفت میں آیا تھا مگر ہر بار رشوت ، سفارشی کلچر کی وجہ سے رہا ہوجاتا۔ عابد نے ان تمام معاملات کو دیکھنے کے بعد اس طرح کی مجربانہ حرکت کی.

ناانصافی کا چلن معاشرے کو انتشار، بے چینی اور لاقانونیت کی سمت لے جاتا ہے. ۔آج کل بد قسمتی سے ہر خاندان میں کوئی نہ کوئی کسی ظلم بربریت اورہناانصافی کا شکار نظر آتا ہے اور اسے انصاف نہیں مل پاتا.

مظلوم کو انصاف فراہمی میں تاخیر کرنا بھی ظلم کے مترادف ہے اور پاکستان میں یہ تاخیر عدالتی نظام کا وطیرہ بن چکا ہے. چند عرصہ پہلے پاکستان کے ادارے،نیشنل جوڈیشنل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ایک رپورٹ شائع ہوئی ۔اس رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور ضلعی عدالتوں میں ’’بیس لاکھ‘‘ سے زائد مقدمے زیر التوا ہیں۔ بعض مقدمے تو سینکڑوں برس پرانے ہیں۔ ان سے وابستہ سائل انصاف کی راہ تکتے تکتے اللہ کو پیارے ہوگئے مگر اپنے حق سے محروم رہے۔

کمزور قانونی نظام نے شہریوں کے درمیان غلط اور صحیح کی تمیز ختم کر دیتا ہے. جب خیر اور شر درمیان فرق ختم ہو جائے تو وہ معاشرہ زوال کی طرف گامزن ہو گا. ۔پاکستان میں انصاف نہ ملنے سے پاکستانی معاشرے میں انتشار اور بے چینی میں اضافہ ہورہا ہے.. کوئی تیل چھڑک کر خود کشی کر رہا ہے تو کوئی ٹرین کے آگے لیٹ کر پاکستان کے قانونی نظام پر ایک زوردار تھپڑ رسید کر کے کوچ کر جاتا ہے.
معاشرے میں تبدیلی لانے کے لئے ہم سب پر زمے داری ہے کہ ہم حق و انصاف کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں تا کہ خدانخواستہ آپ کے ساتھ ایسا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو جائے ..

‏‪@iam_farha

Comments are closed.