انتہا پسند ہندوؤں نے بھارت کے پہلے وزیراعظم کے مجسمے کو توڑ دیا،ویڈیو وائرل
بھوپال: بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے مجسمے کو ہتھوڑے اور لاٹھیاں مار کر توڑ دیا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے سنتا میں ایک مصروف مقام پر بھارت کے اولین رہنماؤں میں سے ایک اور ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے مجسمے پر ایک درجن کے قریب ہندو انتہا پسندوں نے دھاوا بول دیا۔
بھکاری نے بیوی کیلئے 90 ہزار روپے کی موٹرسائیکل خرید لی
انتہا پسندوں نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے مجسمے پر ہتھوڑے برسائے، پتھر مارے اور لاٹھیوں سے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس سے مجسمے کو شدید نقصان پہنچا تاہم وہ گرنے سے بچ گیا۔
Pt. Jawaharlal Nehru statue was vandalised in Satna. The incident took place at Dhavari square, just about 50 meters away from the collectorate, yesterday evening. The miscreants were carrying saffron flags and shouting slogans against the Shivraj Singh Chouhan government pic.twitter.com/pPvM689wzJ
— Anurag Dwary (@Anurag_Dwary) May 25, 2022
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد پولیس متحرک ہوئی اور 6 افراد کو حراست میں لے لیا تاہم گرفتار ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ ان کی سیاسی وابستگی سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔
قبل ازیں بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے کہا تھا کہ بی جے پی حکومت ہٹلر، اسٹالن اور موسولینی سے بھی بدتر ہے۔انھوں نے کہا بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کے تحت حالات اُس سے کہیں زیادہ بدتر ہیں، جو ایڈولف ہٹلر، جوزف اسٹالن یا بینیٹو مسولینی جیسے آمروں کے دور میں تھے۔
’مودی حکومت ہٹلر، اسٹالن، موسولینی سے بدتر ہے‘:ممتابینرجی
حکمران جماعت پر تنقید کرتے ہوئے ممتا نے کہا تھا کہ حکومت ریاستی معاملات میں مداخلت کے لیے مرکزی ایجنسیوں کو استعمال کر رہی ہے، اور ملک کے وفاقی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے۔
ممتا بینر جی کا کہنا تھا کہ مرکزی ایجنسیوں کو جمہوریت کو بچانے کے لیے مکمل اختیارات دینے چاہئیں، ایجنسیاں با اختیار ہونی چاہئیں اور انھیں کسی سیاسی مداخلت کے بغیر غیر جانب دارانہ طور کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔