عالمی عدالت 17 جولائی کو کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ سنائے گی

0
24

اسلام آباد:عالمی عدالت
بلوچستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی نیوی کے اعلی آفیسر کلبھوشن یادیو کے مقدمے کا فیصلہ 17 جولائی کو سنائے گی۔دفتر خارجہ کے ذرائع نے 17 جولائی کو کلبھوشن یادیو کے حوالے سے آئی سی جے کی جانب سے کیس کے فیصلے کی تصدیق کر دی ہے۔بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ اور بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا جن پر جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔

عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت دونوں ممالک کے وکلا کے دلائل ختم ہونے کے بعد 22 فروری 2019 کو مکمل کی تھی۔آئی سی جے سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کلبھوشن یادیو کیس کی عوامی سماعت مکمل ہوگئی ہے، جس کے بعد اب عدالت میں مشاورت ہوگی۔پیس پیلیس میں 18 فروری کو شروع ہونے والی آخری سماعت کے دوران پاکستانی وفد کی قیادت اٹارنی جنرل انور منصور نے بطور ایجنٹ کی تھی جبکہ بھارتی وفد کی قیادت وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری دیپک میتَل کر رہے تھے۔خیال رہے کہ عالمی عدالت میں پاکستان کی جانب سے بیرسٹر خاور قریشی کیس کی پیروی کررہے تھے۔

یادرہے کہ بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کہ انہیں ’را‘ کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی اور رابطوں کے علاوہ امن کے عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

کلبھوشن نے یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد ‘را’ کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔ویڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنانے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کی توثیق 10 اپریل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی تھی۔بھارت نے 9 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی، اور درخواست کی تھی کہ آئی سی جے پاکستان کو بھارتی جاسوس کو پھانسی دینے سے روکے۔

عالمی عدالت انصاف میں کی گئی درخواست میں بھارت نے پاکستان پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیاتھا کہ ویانا کنونشن کے مطابق جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو رسائی سے روکا نہیں جاسکتا۔

Leave a reply