اسلام آباد/جنیوا:”اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن“ کے موقع پرپاکستان نے ایک اورسنگ میل حاصل کرلیا ،اطلاعات کے مطابق آج ”اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن“ کے موقع پر عالمی برادری کے ساتھ مل کر پاکستان بھی یہ دن منانے میں آج شریک ہے۔

پاکستان سب سے زیادہ امن دستے دینے والے ملک کے طورپر دنیا میں سرفہرست ہے۔ تنازعات کا شکار دنیا کے بہت سارے خطوں میں امن وسلامتی کے قیام میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے اہم کردار کا پاکستان کوبخوبی فہم و ادراک ہے۔ ہم دنیا بھر سے امن کے قیام کے لئے خدمات اور قربانیاں دینے والے دستوں کو سلام پیش کرتے ہیں اور اپنے اس پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ نیلے ہیلمٹ کے تحت اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر امن، استحکام اور تعاون کے مقاصد کے حصول کے لئے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔

گزشتہ چھ دہائیوں سے اقوام متحدہ کی امن کاوشوں میں دیرینہ حصہ داری پر پاکستان کو فخر ہے۔ ہر مشن کے دوران اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی لگن، جذبے اور خیرسگالی سے انجام دہی کی بناءپر ہمارے امن دستوں کو نہایت عزت وافتخار سے نوازا گیا۔

1960 سے دو لاکھ سے زائد ہمارے امن دستے دنیا کے تمام خطوں کے تقریبا 26 ممالک میں اقوام متحدہ کی 46 امن کارروائیوں ( مشنز) میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ہمارے ایک سو ستاون بہادروں نے عالمی امن وسلامتی کے لئے جام شہادت نوش کیا۔

پاکستان نے ایک ریکارڈ ٹائم میں خواتین پیس کیپرز کو امن کے قیام کے مقصد کے لئے تعینات کیا۔ اقوام متحدہ سیکریٹریٹ کے عملے اور افسران کے درجے میں پاکستان کو 15 ویں امتیازی حیثیت حاصل ہوئی۔ ہماری خاتون پولیس افسر شہزادی گلفام کو 2011 میں انٹرنیشنل فی میل پولیس پیس کیپر کا اعزاز حاصل ہوا۔ وہ دنیا میں پہلی خاتون پولیس افسر ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا۔

میدان عمل میں قیام امن کے لئے خدمات کے ساتھ ساتھ پالیسی ڈویلپمنٹ کی سطح پر ہماری کاوشیں بھی مستقل بنیادوں پر جاری وساری ہیں۔ سب سے زیادہ دستے دینے والے سرفہرست ملک کے طورپر امن کے قیام کے لئے ہمارا منفرد نکتہ نظر ہے جبکہ دنیا کے سب سے دیرینہ امن مشنز میں سے ایک اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے بھارت اور پاکستان (یو۔این۔ایم۔او۔جی۔آئی۔پی) کے بھی ہم میزبان ملک ہیں۔

اس دن ہم اس امر کو یقینی بنانے کے لئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ دنیا میں امن واستحکام اور سلامتی برقرار رکھنے میں قیام امن کا طریقہ کار نہایت اہم ہے

یاد رہےکہ اقوام متحدہ نے 2020 کے دوران قیام امن کارروائیوں میں کردار ادا کرنے پر 44 ممالک کے 129 فوجی ، پولیس اور سویلین اہلکاروں میں سے دو پاکستانی امن فوجیوں کو اعزاز سے نوازا۔

عملی طور پر منعقدہ اس تقریب کی صدارت سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے کی۔

اس تقریب میں اقوام متحدہ کے امن کیپروں کے سالانہ بین الاقوامی دن کی مناسبت تھی جس میں پچھلے سال کے دوران امن کے مقصد کے لئے حتمی قربانی دینے والے امن فوجیوں کو ڈاگ ہامارسکجیلڈ میڈل بعد کے بعد دیا گیا۔

اقوام متحدہ کے مطابق ، گذشتہ سالوں میں مجموعی طور پر 157 پاکستانی امن فوجی اقوام متحدہ کے جھنڈے تلے خدمت کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

اقوام متحدہ کے امن کیپنگ میں یکساں اہل کاروں میں پاکستان 6 واں سب سے بڑا حصہ دینے والا ہے ، اس وقت ، ابیئ ، وسطی افریقی جمہوریہ ، قبرص ، جمہوری جمہوریہ کانگو ، مالی ، صومالیہ ، سوڈان ، میں اقوام متحدہ کے امن کارروائیوں میں 4،700 سے زیادہ فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہے۔ جنوبی سوڈان ، اور مغربی صحارا۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے ، سفیر منیر اکرم نے ، گرنے والے پاکستانی امن کیپروں کے اہل خانہ – سیپائی محمد اظہر عزیز کے لئے ایوارڈز قبول کیے جنہوں نے جمہوری جمہوریہ کانگو (مونسو) میں اقوام متحدہ کے تنظیم استحکام مشن کے ساتھ خدمات انجام دیں۔ امتیاز حسین جنہوں نے وسطی افریقی جمہوریہ (MINUSCA) میں اقوام متحدہ کے کثیر جہتی انٹیگریٹڈ استحکام مشن کے لئے شہری صلاحیت میں خدمات انجام دیں۔

سفیر اکرم نے کہا ، "2020 کے دوران اقوام متحدہ کی خدمت میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے دو پاکستانی امن فوجیوں کی طرف سے یہ ایوارڈ ملنے پر مجھے بہت فخر اور فخر ہے۔”

انہوں نے برقرار رکھا ، "ان کی آخری قربانی کے ذریعے ، امتیاز حسین اور سپاہی اظہر عزیز نے پاکستانی امن فوجیوں کے اعزاز ، جر courageت اور سرشار کی دیرینہ روایت کو برقرار رکھا۔”

انہوں نے کہا کہ ان کی واحد شراکت بین الاقوامی امن و استحکام کے لئے پاکستان کی اٹل عزم کا اظہار کرتی ہے۔سفیر اکرم نے مزید کہا ، "ہم پاکستان کے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، اور ان کی میراث کو برقرار رکھنے کا عہد کرتے ہیں۔”

Shares: