انڈواسرائیل چیمبرآف کامرس نے عرب امارات میں پنجے گاڑدیئے،دبئی میں مرکزی دفترکا قیام:پاکستان کوآوٹکرنے کا منصوبہ

دبئی :انڈواسرائیل چیمبرآف کامرس نے عرب امارات میں پنجے گاڑدیئے،دبئی میں مرکزی دفترکا قیام ،اطلاعات کے مطابق بھارت اوراسرائیل کے درمیان تجاری ، معاشی اوراقتصادی مشترکہ مفادات کا دائرہ کار اب عرب دنیا میں بھی پھیلنے لگا ہے ، اس سلسلے کی تازہ کڑی عرب امارات میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف انڈواسرائیل چیمبر آف کامرس نے دبئی میں اپنے مرکزی دفتر کو قائم کرکے آج اس کا افتتاح بھی کردیا ہے
اس مشترکہ تجاری ، اقتصادی اورمعاشی ادارے کے قیام کا مقصد دنیا بھر میں اسرائیل اوربھارتیوں کے درمیان محبت ،تجارت ، سرمایہ کاری اورایسے ہی دیگر ثقافتی اورمعاشرتی اقدار کو مضبوط کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے
اس حوالے سے انڈواسرائیل چیمبر آف کامرس کے تعاون سے دبئی میں ابراہیم ایکارڈز کی بنیاد رکھی گئی ہے ، جس کی تقریب میں جو کہ متحدہ عرب امارات میں ہوئی اس میں ہندوستانی سفیر پیون کپور نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر احمد عبدالرحمٰن البانا ، یو اے ای کے ہندوستان میں سفیر۔ اور بین الاقوامی توانائی ایجنسی (IRENA) میں اسرائیل کے مشن کے سربراہ ، ڈاکٹر ڈین شہام۔ ڈاکٹر رون مالکا ، ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر اور اسرائیل میں ہندوستان کے سفیر سنجیو کمار سنگلا نے شرکت کی۔
اس حوالے سے ایک اہم اسرائیلی شخصیت نے اپنے خیالات کو کچھ اس طرح بیان کیا ہے وہ کہتے ہیں کہ "اسرائیل ، ہندوستان ، اور متحدہ عرب امارات اور دنیا بھر کے ہندوستانی تارکین وطن سے سے میرا رابطہ میرے لئے بہت اعزاز کی بات ہے۔
اس موقع پردونوں ملکوں کی اہم شخصیات نے اس امید کا اظہارکیا کہ عرب امارات کے ساتھ مل کرخطے میں مشترکہ مفادات کا تحفظ کریں گے
اس موقع پر اس بات کا عہد کیا گیا کہ تینوں ممالک کے درمیان سائنسی تحقیق ، آئی ٹی ، ایگری ٹیک ، فوڈ سیکیورٹی ، صحت کی دیکھ بھال ، میڈ ٹیک ، اور پائیداری کے رشتوں کومضبوط کریں گے
اس موقع پراس عزم کااظہاربھی کیا گیا کہ پہلے عرب امارات اوربھارت اسٹراٹیجک پارٹنرز تھے تواب اسرائیل ،بھارت اورعرب امارات ایک پارٹنرہوں گے
پون کپور جو مارچ 2016 سے ستمبر 2019 تک اسرائیل میں ہندوستان کے سفیر رہے تھے نے کہا کہ "حالیہ امن معاہدے اور متحدہ عرب امارات اور اسرائیل دونوں کے ساتھ ہندوستان کے بہترین تعلقات کے تناظر میں متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی ڈاسپ پورا کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر البنا جو کہ بھارت میں عرب امارات کے سفیر کہتے ہیں کہ "میں IFIICC کے بانیوں مرزی اور روییو کو فیڈریشن کے بروقت آغاز کے لئے مبارکباد دیتا ہوں۔ ابراہیم ایکارڈز کی مدد سے اس سہ فریقی تنظیم کا مقصد اسرائیل ، متحدہ عرب امارات اور اب ہندوستان میں کاروباری طبقات کے لئے مشترکہ قیادت اور مربوط اقدامات کی فراہمی ہے۔ ”
اسرائیل میں ہندوستان کے سفیر سنجیو کمار سنگلا نے کہا کہ "اگرچہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی معیشت سائز کے لحاظ سے ہیں ، لیکن متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہندوستان کی تجارت اسرائیل کے ساتھ اس کی تجارت کے مقابلے میں 12 گنا ہے۔ اب اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے ایک نیا باب شروع کیا ہے۔ ان تعلقات میں ، ان تینوں ممالک کے لئے نئے کاروبار کے مواقع پیش کرنا جن میں جدت شامل ہے۔ ”
دوسری طرف بھارت اسرائیل اورعرب امارات کے درمیان اس تازہ ڈویلپمنٹ نے خطے کے دوسرے ممالک کے لیے بڑے پغام چھوڑ دیئے ہیں، بھارت اسرائیل عرب امارات میں اپنا اثرورسوخ بڑھا چکے ہیں اور عرب امارات کی اس انداز سے برین واشنگ کرکے پاکستان کے مفادات کوسخت نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں ، اس صورت میں پاکستان کوعرب امارات کی منڈیوں سے آوٹ بھی کیا جاسکتا ہے