قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے عہدے سے استعفی دے دیا

0
63

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے عہدے سے استعفی دے دیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم انضمام الحق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ انہوں نے کہا کہ مجھے اب نئے لوگوں کو موقع دینا چاہیے اب وہ دستبردار ہو رہے ہیں.
انضمام احق نے کہا ہے کہ میں بطور چیف سلیکٹر بہتر وقت گزارا. نئے لوگوں کو نئے آئیڈیاز کے ساتھ اپنے نئے تجربات سے خدمت کرنی چاہیے.ہماری ٹیم ورلڈ کپ میں اچھا کھلی. لیکن قسمت نے ساتھ نہیں دیا اورہماری رن ریٹ اچھی نہ رہی.
نہوں نے کہا مشکل وکٹیں ہونے کے باوجود ٹیم نے اچھی پرفارمنس دی، شعیب ملک کو گزشتہ 3 سال کی اچھی پرفارمنس پر منتخب کیا گیا تھا، 3 سال سے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم میں موقع دیا، امام الحق نے بہترین پرفارمنس دی، اس کی پرفارمنس دیکھیں ذاتیات پر مت جائیں، امام الحق کے معاملے پر لوگوں نے بہت باتیں کیں، آسٹریلیا کیخلاف آسان میچ ہار جانے پر افسوس ہے، کھلاڑیوں سمیت کوچنگ سٹاف نے 100 فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کی۔

انضمام الحق کا کہنا تھا گزشتہ 3 سال میں ہمارے بہترین اوپنرز میں سے فخر زمان ہیں، کپتان کسے ہونا چاہیے کسے نہیں یہ میرا نہیں بورڈ کا کام ہے اس میں نہیں بولنا چاہتا، ٹیم میں موجود کھلاڑیوں کی اوسط عمر 23 سال ہے جو 10 سال تک ملک کی خدمت کرسکتے ہیں۔

یاد رہے انضمام الحق کو اپریل 2016 میں چیف سلیکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ اسی سال اگست میں انضمام الحق کی منتخب کردہ قومی کرکٹ ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر آئی تھی۔ اس کیساتھ ساتھ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی فاتح ٹیم کا انتخاب بھی انضمام الحق نے کیا تھا۔ قومی ٹی ٹونٹی ٹیم نومبر 2017 میں آئی سی سی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر آئی جبکہ انضمام الحق کی منتخب کردہ قومی کرکٹ ٹیم جنوری 2018 سے ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر برا جمان ہے۔

بطور چیف سلیکٹر انضمام الحق کی آخری اسائنمنٹ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019 کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کا انتخاب کرنا تھا۔ قومی کرکٹ ٹیم ورلڈکپ 2019 میں نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی تھی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب قومی ٹیم نے ورلڈکپ 2019 میں اپنے سفر کا آغاز کیا تو وہ ورلڈ رینکنگ میں ساتویں نمبر پر تھی۔ سرفراز احمد کی قیادت میں قومی کرکٹ ٹیم ایونٹ میں پانچ میچوں میں فتح، تین میں شکست اور ایک میچ ڈرا کرنے کے باعث 11 پوائنٹس حاصل کرنے کے باوجود نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ایونٹ کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی۔

Leave a reply