مقبوضہ کشمیر، خواتین مظاہرہ کے حوالے سے اہم خبر آگئی
مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں گذشتہ روز مودی حکومت کے خلاف متعدد خواتین نے مظاہرہ کیا تھا۔ مظاہرہ مقبوضہ سے آرٹیکل 370 اورآرٹیکل35 اے ہٹائے جانے کے خلاف کیا گیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر، احتجاج کے دوران کتنی خواتین کو گرفتار کیا گیا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق مظاہرے میں مقبوضہ وادی کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن ثریا اور بیٹی صفیہ نے بھی شرکت کی تھی۔ان دونوں کو دیگر خواتین سمیت پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق ثریا اور صفیہ کے ساتھ ساتھ 11 دیگر خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور پھر ان سب خواتین کو منگل کے دن ہی عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا گیا تھا۔ ان سب خواتین کو گذشتہ رات ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر، مظاہرہ کے دوران سابق وزیراعلیٰ کی بہن اور بیٹی بھی گرفتار
واضح رہے کہ ان خواتین کو دفعہ 107 کے تحت 10 ہزار روپے مچلکے اور 40 ہزار روپے کی ضمانتی رقم کی ادائیگی کے بعد رہا کیا گیا۔
مقبوضہ کشمیر، موبائل فون سروس کی بحالی کے بعد ہی اہم سروس بند
یاد رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔